نئی دہلی 30مئی: سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے ڈنگر پور میں جبراً مکان خالی کرانے اور دھمکی دینے کے معاملے میں انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اسی کے ساتھ عدالت نے ان پر 14 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اعظم خان کے ساتھ عدالت نے برکت علی ٹھیکیدار کو بھی 7 سال قید کی سزا سنائی ہے اور 6 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے خلاف 2019 میں ڈنگرپور کالونی میں زبردستی مکان خالی کرانے اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں عدالت نے اعظم خان اور برکت علی کانٹریکٹر کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔ اعظم خان اس وقت سیتا پور جیل میں بند ہیں اور عدالت میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ان کی پیشی ہوئی۔ اعظم خان کے وکیل ونود شرما کی اطلاع کے مطابق خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے گھر کو زبردستی خالی کرانے اور اسے منہدم کرنے کے معاملے میں سابق وزیر کو قصوروار ٹھہرایا۔رام پور ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اعظم خان کو یہ سزا ابرار نامی شخص کے مقدمے میں سنایا ہے۔ ڈنگر پور بستی کے رہائشی ابرار نامی شخص نے 6 دسمبر 2016 کو گنج کوتوالی میں مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں اعظم خان، ریٹائرڈ پولیس ایریا آفیسر آلِ حسن اور ٹھیکیدار برکت علی پر گھر میں گھس کر لوٹ مار کرنے کا الزام لگایا تھا۔
اس کے ساتھ ہی اس نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ جبراً اس کا مکان خالی کروا کر اسے زمیں بوس کر دیا گیا تھا۔