امرتسر، 28 مئی (یو این آئی) شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی نے ڈیرہ منیجر رنجیت سنگھ کے قتل کیس میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی طرف سے ڈیرہ سرسا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کو بری کیے جانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غیر اخلاقی اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا فیصلہ ہے۔ایڈوکیٹ دھامی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی ہریانہ حکومت پہلے ہی اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سری گرو گرنتھ صاحب کی توہین کرنے کے معاملے میں مرکزی ملزم گرمیت رام رحیم پر مہربان رہی ہے اور اب رنجیت سنگھ قتل کیس کا فیصلہ بھی غیر تسلی بخش ہے۔شرومنی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام رحیم کئی گھناؤنے جرائم میں سزا کاٹ رہا ہے اور یہ مرکزی تفتیشی بیورو کا فرض ہے کہ وہ رنجیت سنگھ قتل کیس میں ٹھوس کارروائی کو یقینی بنائے تاکہ عوام کا تفتیشی نظام سے اعتماد نہ اٹھے۔ ایڈوکیٹ دھامی نے یہ بھی کہا کہ شرومنی کمیٹی سکھوں کی نمائندہ تنظیم ہونے کے ناطے رنجیت سنگھ قتل کیس میں رام رحیم کے خلاف ان کے خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔