بھوپال : 26مئی (پریس ریلیز) بہت افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ راجدھانی بھوپال کی مشہور ومعروف شخصیت اور مولاناعمران خاں صاحبؒ کے بھتیجے مولانا انیس الرحمن خانصاحب ندوی ( برادر اکبر مولانا قاری رئیس خاں صاحب ندوی) کا امریکہ کی نیویارک سٹی میں انتقال ہوگیا۔ ان کے انتقال پر علمی طبقہ میں غم کا ماحول چھا گیا۔مرحوم کے انتقال کی خبرملتے ہی دارالعلوم علامہ عبدالحی حسنی ندوی،جنسی بھوپال میں ان کے لئے ایصال ثواب کااہتمام کیا گیا اور ایک تعزیتی نششت منعقد کران کے اوصاف حمیدہ پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا ڈاکٹرشمس الدین ندوی نے فرمایا کہ مرحوم صفات حمیدہ اور خصائل نبیلہ کامجموعہ تھے، حفظ قرآن کریم اور ندوہ سے فضیلت کے بعد اعلی تعلیم کے لیے لیبیا تشریف لے گئے، وہاں سے فراغت کے بعد وہیں بنغازی شہر میں استاد کی حثیت سے تدریس کرنے لگے، پھر ایک لمبی مدت کے بعد بھوپال واپس آگئے، اس کے بعد بھوپال میں دار العلوم تاج المساجد میں تدریس کی خدمت انجام دیں، پھر جاپان تشریف لے گئے، یہاں سعودی ایمبیسی میں سفیر صاحب کے سکریٹری کی طور پر ملازمت کے ساتھ ساتھ اسلامک سینٹر جاپان میں جاپانیوں کو قرآن کریم کی تعلیم دیتے رھے، جمعہ اور عیدین کی امامت بھی کرنے لگے. جس وقت سعودی سفیر صاحب کا تبادلہ روس میث میں ہوا تو سعودی سفیر صاحب ان کو لے کر وہاں چلے گئے، اور جب سفیر موصوف کا تبادلہ نیویارک ( امریکا) میں یونائیٹیڈ نیشن کی پوسٹ کے لئے ہوا تو سفیر صاحب ان کو لے کر وہاں بھی چلے گئے، پھر مولانا مرحوم نے اپنے تمام اہل خانہ کو وہیں بلالیا تھا۔ وہ پوری فیملی کے ساتھ نیویارک میں مقیم تھے، کچھ عرصہ سے بیمار تھے، شب جمعہ 23 مئی 2024 گھر ہی میں ان کی وفات ہوئی، اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے، ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ان کی قبر کو جنت کی کیاری بنائے، اور تمام متعلقین کو صبر جمیل عطا فرما۔ اس موقع پر دارالعلوم کے ناظم مولانا محمدمعاذ خان نعمانی ندوی، مولانامحمدیوسف صدیقی ندوی، مولانامحمدمحبوب ندوی، مولانامحمداکرم ندوی، مولانا محمدمشکور خاں ندوی کے علاوہ تمام اساتذہ وملازمین نے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعاکی۔