بھوپال، 20 مئی (رپورٹر)ریاست مدھیہ پردیش میں اس سال کے آخر تک انتخابات ہونے ہیں۔ اس سے پہلے دونوں بڑی پارٹیاں کانگریس اور بی جے پی انتخاب کو لے کر ایک دوسرے پر حملے کر رہی ہیں۔ پی سی سی چیف کمل ناتھ نے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ اور قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کے ریمارکس کے بعد جوابی حملہ کیا ہے۔ کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس کے اعلانات کی وجہ سے بی جے پی لیڈروں نے توازن کھو دیا ہے۔ وہ مجھے کوسنے میں مصروف ہے۔
پی سی سی چیف اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا کہ مدھیہ پردیش کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے، جب برسراقتدار پارٹی نے انتخابات سے چھ ماہ قبل شکست تسلیم کر لی ہے۔ وزیر اعلیٰ سمیت پارٹی کے سینئر لیڈروں نے عوامی مسائل سے خود کو مکمل طور پر منقطع کر لیا ہے۔ اور کانگریس کے عوام نواز اعلانات کی وجہ سے وہ اپنا توازن کھو چکے ہیں۔
کمل ناتھ نے کہا کہ صبح و شام سب مل کر مجھے کوسنے میں لگے ہوئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے معزز لوگ دیکھ رہے ہیں کہ بی جے پی لیڈر مجھے نہیں مدھیہ پردیش کے نو نرمان کے لیے کیے گئے اعلانات پر لعنت بھیج رہے ہیں ۔ کمل ناتھ نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ خواتین کے احترام میں ملنے والے 1500 روپے کو کوس رہے ہیں۔ وہ مدھیہ پردیش میں دستیاب ہونے والے 500 روپے کے گیس سلنڈر کو کوس رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے لوگوں کو ملنے والی 100 یونٹ مفت بجلی کو کوس رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے لوگ 200 یونٹ کے بجلی کے بل کو کوس رہے ہیں۔ سرکاری ملازمین کو ملنے والی پرانی پنشن کو کوس رہے ہیں۔ کسانوں کے معاف ہونے والے قرض پر لعنت بھیج رہے ہیں۔ بی جے پی کے لوگ مدھیہ پردیش کے 8.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے سنہری مستقبل کو کوسنے میں مصروف ہیں۔ لیکن یاد رہے کمل ناتھ نے 44 سال مدھیہ پردیش کی خدمت میں گزارے ہیں۔ اس خدمت کی راہ میں چاہے مجھے گالیاں ملیں، پتھر ملیں، چاہے گالی ملے، میں سب کچھ قبول کروں گا، لیکن مدھیہ پردیش کے عوام سے کھلواڑ نہیں ہونے دوں گا۔