اعظم گڑھ 22مئی:سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بی جے پی لیڈروں کے ’شہزادے‘ والے تبصرہ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ ’’اس بار لوک سبھا انتخاب میں کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے دونوں ’شہزادے‘ بی جے پی کو ’شہ‘ دیں گے اور عوام ’مات‘ دے گی۔‘‘ اکھلیش یادو نے اعظم گڑھ سے سماجوادی پارٹی امیدوار دھرمیندر یادو کی حمایت میں منعقد ایک انتخابی جلسہ میں پی ایم مودی اور دیگر بی جے پی لیڈران کے ذریعہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور انھیں ’شہزادہ‘ کہہ کر طنز کیے جانے کا جواب دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی اور ہم لوگوں کو شہزادے-شہزادے کہا جا رہا ہے۔ اس بار دیکھنا دونوں شہزادے مل کر ایسی شہ دیں گے اور عوام ایسی مات (شکست) دے گی کہ ان کا پتہ نہیں لگے گا (کہ کہاں گئے)۔ اس بار شہزادے ’شہ‘ دینے والے ہیں اور عوام ’مات‘ دینے والی ہے۔‘‘ سماجوادی پارٹی چیف نے بی جے پی میں جمہوریت نہ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ جی-20 لے کر گھوم رہے تھے، اس پارٹی میں صرف دو لوگوں کی چلتی ہے۔ باقی سب صفر ہیں۔ ہمارے جو لکھنؤ والے (وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ) ہیں، اِدھر سننے میں آیا ہے کہ ان کی بھی زبان بدل گئی ہے۔ یہ جو وقت وقت پر بلڈوزر لے کر چلتے تھے، انھیں پتہ ہی نہیں ہے کہ اس بار لیکیج کہاں پر ہے جس سے کہ سبھی پیپر لیک ہو رہے ہیں۔‘‘ سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے ذریعہ پسماندہ طبقات اور دلتوں کا ریزرویشن چھین کر مسلمانوں کو دینے کی سازش کرنے سے متعلق بی جے پی کے الزام کا تذکرہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’کوئی کسی کا ریزرویشن نہیں چھین رہا ہے۔ اگر ریزرویشن کو لے کر کسی نے دھوکہ دیا ہے تو وہ بی جے پی ہے۔ اس کے فیصلوں نے ہمارے اور آپ کے ریزرویشن کو چھیننے کا کام کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اتر پردیش میں 69000 اساتذہ کی بھرتی میں ریزرویشن نظام کو درست طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا۔ اساتذہ مناسب ریزرویشن کے لیے کئی سالوں سے تحریک چلا رہے ہیں لیکن ان کی کوئی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم نوجوانوں سے کہہ رہے ہیں کہ محکمہ تعلیم میں جتنی بھی جگہ خالی ہیں، وہ تو بھری ہی جائیں گی، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ریزرویشن کو لے کر جو تفریق ہوا ہے، اس کا بھی حل نکالا جائے گا۔‘