بولنگیر15مئی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آج اڈیشہ میں انتخابی تشہیر کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر زوردار انداز میں حملہ آور دکھائی دیے۔ انھوں نے ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کیع وام کو جو کچھ بھی ملا ہے، وہ آئین نے دیا ہے۔ بی جے پی لیڈران کہتے ہیں کہ وہ آئین کو ختم کر دیں گے۔ اس انتخاب میں سب سے بڑی بات آئین کو بچانے کی ہے۔ اگر آئین ختم ہو گیا تو عوام کے حق ختم ہو جائیں گے، ریزرویشن ختم ہو جائے گا، پورے پبلک سیکٹر کی نجکاری ہو جائے گی اور ہندوستان کو 22 ارب پتی چلائیں گے۔‘‘ اڈیشہ کے بولنگیر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت کو کھرب پتیوں کے مفاد میں کام کرنے والی حکومت قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے پبلک سیکٹر کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں فروخت کر دیا۔ انھوں نے پورا کا پورا کام 22 ارب پتیوں کے لیے کیا۔ عوام کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ یہ حکومت عوام کے لیے نہیں بلکہ 25-22 لوگوں کے لیے کام کرتی ہے۔‘‘ لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب میں عوام سے کانگریس امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کے ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیا ہے۔ انھوں نے 24 سال کے منریگا کا پیسہ 22 لوگوں کو دے دیا، لیکن عوام کو کچھ نہیں دیا۔ مودی حکومت نے سکانوں کا قرض معاف نہیں کیا۔
طلبا کا اسٹڈی لون معاف نہیں کیا، چھوٹے کاروباریوں کو تو قرض ہی نہیں دیا۔ آج عوام پر بہت بوجھ ہے، کیونکہ مودی حکومت نے کبھی عوام کی حفاظت نہیں کی۔