رائے بریلی13مئی: کانگریس کے سابق صدر اور رائے بریلی سے پارٹی امیدوار راہل گاندھی 13 مئی کو انتخابی تشہیر کے لیے رائے بریلی پہنچے۔ اس دوران انھوں نے مختلف اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کی عوام مخالف پالیسیوں کے لیے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک جلسۂ عام میں راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی نظر آئیں۔ اس موقع پر راہل-پرینکا دونوں نے ہی مودی حکومت پر زوردار انداز میں حملہ کیا۔ پرینکا گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’راہل گاندھی کنیا کماری سے کشمیر تک 4000 کلومیٹر پیدل چلنے والے واحد لیڈر ہیں۔ پھر انھوں نے منی پور سے مہاراشٹر تک کا دورہ کیا۔ ان دونوں سفر کا مقصد ملک کو پیغام دینا تھا کہ ہم سبھی ایک ہیں۔ ملک کی ترقی تبھی ہوگی جب ملک کا اتحاد برقرار رہے گا۔‘‘ راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے پرینکا کہتی ہیں کہ ’’راہل کو بچپن سے ہی ناانصافی برداشت نہیں ہوتی۔ انھوں نے زندگی بھر انصاف کی لڑائی لڑی، کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ ایسا بے خوف، باہمت اور دریا دل انسان ملک کی سیاست میں نہیں ملے گا۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’راہل گاندھی نے سچائی کا ہاتھ پکڑا ہے اور ہمیشہ وہ اس راستہ پر چلیں گے۔ وہ رائے بریلی کی عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑیں گے اور ترقی کا راستہ ہموار کریں گے۔‘‘ اس موقع پر راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ آئین کو ختم کرنے میں مصروف ہیں۔
بی جے پی لیڈران کہتے ہیں کہ انتخاب جیتنے پر وہ آئین کو ختم کر دیں گے۔ ملک کے ہر طبقہ کو جو بھی ملا ہے وہ آئین سے ہی ملا ہے۔ آئین کے بغیر ملک میں عوام کی حکومت نہیں ہوگی، اڈانی-امبانی کی حکومت ہوگی۔ اگر آئین ختم ہو گیا تو عوام کو پبلک سیکٹر میں روزگار نہیں ملے گا، ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔ ملک میں غریبوں کے لیے سبھی راستے بند ہو جائیں گے۔ پی ایم مودی کے ’400 پار‘ والے نعرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پی ایم مودی پہلے 400 پار کی بات کرتے تھے، اب یہ 150 پار کی بات بھی نہیں کر رہے ہیں۔ 4 جون کو نریندر مودی اس ملک کے وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی کی تنخواہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے ہے۔ اتنی تنخواہ ہونے پر بھی وہ ایک لاکھ روپے کا سوٹ کیسے پہنتے ہیں۔ وہ دن میں کم از کم تین سوٹ بدلتے ہیں، آخر مودی کے لیے لاکھوں کے سوٹ بوٹ کون خرید رہا ہے۔‘‘