کولکاتا10مئی: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس پر چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کرنے والی خاتون نے انصاف کے لیے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے گزارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ وہ صدر دروپدی مرمو سے انصاف کی اپیل کریں گی، کیونکہ انھیں کولکاتا پولیس سے مدد کی کوئی امید نہیں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایک روز قبل ہی راج بھون احاطہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو کچھ لوگوں کو دکھائی گئی تھی، جس کے بارے میں متاثرہ کا کہنا ہے کہ ویڈیو دکھاتے وقت اس کی شناخت ظاہر کر دی گئی۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ گورنر کو آئین سے تحفظ حاصل ہے، اس لیے ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی، لیکن جو جرم انھوں نے کیا ہے اس کا کیا ہوگا؟ اس لیے میں نے طے کیا ہے کہ اس معاملے میں صدر جمہوریہ کو خط لکھوں گی اور معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کروں گی۔ متاثرہ نے یہ بھی کہا کہ اسے صرف انصاف چاہیے، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں چاہیے۔ متاثرہ سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا وہ اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد مانگیں گی؟ اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا تھا، اس دن وزیر اعظم کا راج بھون میں ٹھہرنے کا پروگرام تھا۔ وہ کہتی ہیں ’’جس وقت میں اس حرکت کی مخالفت کر رہی تھی، اس وقت وزیر اعظم کی سیکورٹی میں لگے اہلکاروں نے میرا غصہ دیکھا تھا۔ مجھے بھروسہ ہے کہ اس بارے میں پی ایم مودی کو مطلع کیا گیا ہوگا، لیکن مجھے ان کی طرف سے کوئی بھی رد عمل نہیں ملا۔‘‘ متاثرہ نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مہذب فیملی سے تعلق رکھتی ہے اور کبھی سوچا نہیں تھا کہ ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ وہ ڈپریشن اور بے عزتی والے ماحول میں سانس لے رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’2 مئی کو جس طرح سے سبھی لوگوں کے سامنے میری پہچان چھپائے بغیر سی سی ٹی وی ویڈیو دکھائی گئی وہ شرمناک طریقہ تھا۔ گورنر نے میری اجازت کے بغیر لوگوں کو ویڈیو دکھا کر مزید ایک جرم کیا ہے۔‘