نئی دہلی6جنوری: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ اس دوران انہوں نے راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا کی تفصیلات بھی بتائیں اور کہا کہ یہ یاترا 6700 کلومیٹر کا فاصلہ کس طرح طے کرے گی۔ انہوں نے ایک بار پھر منی پور کا مسئلہ اٹھایا اور مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ہر جگہ جا رہے ہیں لیکن وہ منی پور کیوں نہیں جا رہے ہیں! وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کھڑگے نے کہا، ’’منی پور میں بدقسمتی سے مسلسل واقعات پیش آتے رہے لیکن دن رات مودی جی کبھی سمندر میں جا کر یا تیراکی کرنے کا فوٹو سیشن کراتے ہیں، تو کبھی ان مقامات پر جہاں مندروں کی تعمیر ہو رہی ہے، وہاں جا کر فوٹو کھنچواتے ہیں، کبھی کیرالہ میں اور کبھی ممبئی میں، ہر جگہ جاتے ہیں اور نئے کپڑے پہن کر اپنی تصویریں بنواتے ہیں! یہ عظیم شخص منی پور کیوں نہیں گئے، جہاں لوگ مر رہے ہیں۔ جہاں خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے۔ جہاں لوگ سردی میں مر رہے ہیں۔
کیا منی پور ملک کا حصہ نہیں؟ آپ لکشدیپ جا کر پانی میں قیام کرتے ہیں، کیا منی پور جا کر لوگوں کو نہیں سمجھا سکتے؟‘‘ راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے کہا، ’’ہم 14 جنوری سے ایک بہت بڑی بھارت جوڑو نیائے یاترا شروع کرنے جا رہے ہیں۔ راہل گاندھی کی قیادت میں یہ یاترا منی پور، امپھال سے شروع ہوگی اور ناگالینڈ، آسام، اروناچل سے ہوتے ہوئے ملک کی 15 ریاستوں سے گزر کر آخر میں ممبئی پہنچے گی۔ 110 اضلاع سے گزرتی ہوئی یہ یاترا 100 لوک سبھا سیٹوں اور 337 اسمبلی سیٹوں کا احاطہ کرے گی۔ یہ یاترا تقریباً 6700 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد ممبئی میں اختتام پذیر ہوگی۔