وائناڈ/ونڈور24اپریل: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی آج کیرالہ میں انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی اور مرکز کی مودی حکومت پر زوردار انداز میں حملہ کرتی ہوئی دکھائی دیں۔ انھوں نے وائناڈ اور ونڈور میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی عوام مہنگائی، بے روزگاری، معاشی بحران اور بدعنوانی کے خلاف متحد ہے۔ اس بار دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات، نوجوانوں، خواتین، غریبوں، مزدوروں اور عام لوگوں کی حکومت بنے گی۔ بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔‘‘ وائناڈ سے کانگریس امیدوار اور اپنے بھائی راہل گاندھی کی حمایت میں بدھ کے روز انتخابی مہم چلاتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک میں جمہوریت کو کمزور کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ پہلی بار انتخاب کے وقت دو موجودہ وزرائے اعلیٰ کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ مودی نے الیکٹورل بانڈ منصوبہ شروع کیا جس میں موجود بدعنوانی اب ظاہر ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس منصوبہ کو غیر قانونی بتایا اور عطیہ دہندگان کے نام ظاہر کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ جب سبھی نام ظاہر ہو گئے تو پتہ چلا کہ بی جے پی کو عطیہ کرنے والی سبھی کمپنیوں کو حکومت نے فائدہ پہنچایا تھا۔ ملک میں حالت ایسی ہے کہ جمہوریت اور سبھی ادارے کمزور ہو گئے ہیں۔ آج بے روزگاری و مہنگائی سمیت دیگر عوامی مسائل پر کوئی گفتگو نہیں ہو رہی۔ عوام کے ساتھ سب سے بڑی ناانصافی یہ ہو رہی ہے کہ ان کے حقیقی ایشوز سے لگاتار توجہ بھٹکائی جا رہی ہے۔
خواتین کے ساتھ پیش آنے والے ظالمانہ واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’منی پور میں تشدد ہوا، خواتین کو پورے ملک کے سامنے برہنہ گھمایا گیا۔ ہاتھرس اور اناؤ میں خواتین کے ساتھ عصمت دری کی گئی اور انھیں نذرِ آتش کر دیا گیا۔ ملک کی اولمپک میڈل یافتگان خاتون کھلاڑیوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی تھی، اور وہ سڑکوں پر انصاف کے لیے بھیک مانگ رہی تھیں۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے منھ موڑ لیا، چھیڑ چھاڑ کرنے والوں اور زانیوں کو بچایا گیا۔‘‘