ممبئی 17اپریل: کورونا کے معاملے میں حکومت کے ذریعے ایک فوت شدہ نرس کے شوہر کے معاوضے کی مانگ کو خارج کرنے پر بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو سخت پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے حکومت سے پوچھا ہے کہ آخر آپ اتنے بے حس کیسے ہو سکتے ہیں جبکہ فوت شدہ نرس کورونا کے مریضوں کے علاج میں لگی ہوئی تھی۔ ایسے میں آپ اسے خارج کیسے کر سکتے ہیں؟ واضح رہے کہ مہاراشٹر حکومت نے کورونا سے اپنی جان گنوانے والی ایک نرس کے شوہر کی 50 لاکھ روپئے معاضہ کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نرس کے شوہر کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے جس پر سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنے بے حس کیسے ہو سکتے ہیں؟ متوفی کورونا کے مریضوں کے علاج میں مصروف تھی، ایسی حالت میں اس کے شوہر کے مطالبے کو آپ کیسے مسترد کر سکتے ہیں؟
اس معاملے کو زیادہ حساسیت سے نمٹانا چاہیے تھا۔ بامبے ہائی کورٹ کی جسٹس گریش کلکرنی اور جسٹس فردوس پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سدھاکر پوار کی درخواست پر سماعت کی۔ اپنی درخواست میں سدھاکر پوار نے حکومت کے اس حکم کو چیلنج کیا ہے جس میں حکومت نے نومبر 2023 میں پوار کو ان کی بیوی کی موت پر 50 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ درخواست میں پوار نے عدالت کو بتایا کہ ان کی اہلیہ انیتا راٹھوڑ پوار پونے کے سسون جنرل اسپتال میں اسسٹنٹ نرس کے طور پر کام کرتی تھیں۔ کورونا وبا کے دوران انیتا کووڈ 19 واریئرز ٹیم کا بھی حصہ تھیں اور وہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کے علاج میں مصروف تھیں۔ اپریل 2020 میں انیتا بھی کورونا کی شکار ہو گئیں جس میں ان کی موت ہو گئی۔