نئی دہلی 17اپریل: لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ دراصل پہلا مرحلہ ٹرینڈ بنانے والا ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے سبھی لیڈران نے آخر وقت تک خوب زور لگا کر انتخابی تشہیر کی۔ پہلے مرحلہ میں اروناچل پردیش کی 2، آسام کی 5، بہار کی 4، چھتیس گڑھ کی 1، مدھیہ پردیش کی 6، مہاراشٹر کی 5، منی پور کی 2، میگھالیہ کی 2، میزورم کی 1، ناگالینڈ کی 1، راجستھان کی 12، سکم کی 1، تمل ناڈو کی 39، تریپورہ کی 1، اتر پردیش کی 8، اتراکھنڈ کی 5، مغربی بنگال کی 3، انڈمان و نکوبار جزائر کی 1، جموں و کشمیر کی 1، لکشدیپ کی 1 اور پڈوچیری کی 1 سیٹ پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ واضح رہے کہ لوک سبھا کے پہلے مرحلہ کے لیے 16 مارچ کو پریس نوٹ جاری ہوا تھا۔ بعد ازاں 20 مارچ کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ 27 مارچ کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی اور 28 مارچ کو اس کی اسکروٹنی کی گئی۔ امیدواری واپس لینے کی آخری تاریخ 30 مارچ تھی۔ اب سبھی کو 19 اپریل کا انتظار ہے جب عوام حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ سبھی سات مراحل کی ووٹنگ کے بعد نتائج کا اعلان ایک ساتھ 4 جون کو کیا جائے گا۔
ٹھاکر نے کانگریس کو سخت نشانہ بنایا
شملہ، 17 اپریل (یو این آئی) ہماچل میں جاری سیاسی گہما گہمی کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کی سیاست جاری ہے۔ گزشتہ روز کانگریس کی جانب سے وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی صدر نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر حکومت گرانے کی سازش کا الزام لگایا تھا، جس کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے کانگریس کو سخت نشانہ بنایا۔