نئی دہلی 14اپریل: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم میں بی جے پی کی سب سے بڑی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ ’وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ وہ اکیلے کرپشن سے لڑ رہے ہیں، وزیر اعظم مودی بدعنوانی سے نہیں لڑ رہے، بلکہ وہ اپوزیشن لیڈروں کو خاموش کرنا چاہتے ہیں۔‘ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اتوار کو راجستھان کی جالور لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدوار ویبھو گہلوت کی حمایت میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہی تھیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جلسہ عام میں جمع لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’وزیر اعظم نریندر مودی کی بدعنوانی کے بارے میں باتیں کھوکھلی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی بانڈ اسکیم کے ذریعے بدعنوان لوگوں سے چندہ لیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ کمپنیوں کو ٹھیکے مودی حکومت نے دیے اور بی جے پی نے انہی کمپنیوں سے چندہ لیا۔ تحقیقاتی ایجنسیوں نے کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی، پھر بی جے پی نے انہی کمپنیوں سے چندہ لیا۔ اس سے بڑی بدعنوانی کوئی نہیں ہو سکتی۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا، ’’آج دو وزرائے اعلیٰ کو بدعنوانی کے بہانے جیل میں ڈالا گیا ہے، یہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔ اپوزیشن لیڈروں پر ای ڈی، سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ جب وہی اپوزیشن لیڈر بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں تو اچانک بدعنوانی کی باتیں بند ہو جاتی ہیں۔ ان لیڈروں کے، جن پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ہزاروں کروڑ کے گھوٹالے کا الزام لگایا ہے، کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد بدعنوانی کا معاملہ بند ہو گیا ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے مہنگائی اور بے روزگاری کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت کے دور اقتدار میں گزشتہ دس سالوں میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ آج ہر چیز پر جی ایس ٹی لگا دیا گیا ہے۔ کھیتی باڑی سے آمدنی نہیں ہو رہی ہے۔ کانگریس حکومت نے کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا لیکن بی جے پی حکومت نے کروڑوں لوگوں کو غربت میں دھکیل دیا ہے۔‘‘