چنئی12اپریل: تمل ناڈو کے ترونیل ویلی میں ریلی کے دوران راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ” آج مرکزی حکومت ای ڈی، سی بی آئی اور آئی ٹی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انتخابات سے دو ماہ قبل کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعہ کو مرکزی حکومت میں 30 لاکھ خالی سرکاری اسامیاں پر کرنے اور نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے قانون بنانے کا یقین دلایا۔ تمل ناڈو میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اگر مرکز میں ‘انڈیااتحاد اقتدار میں آتا ہے تو نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بڑے اقدامات کیے جائیں گے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے بینک اکاؤنٹس انتخابات سے دو ماہ قبل منجمد کر دیئے گئے ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں 30 لاکھ اسامیاں خالی ہیں اور یہ نوکریاں نوجوانوں کو فراہم کی جائیں گی۔ گاندھی نے کہا کہ تمام گریجویٹس اور ڈپلومہ ہولڈرز کو فائدہ پہنچانے کے لیے پارلیمنٹ میں ‘اپرنٹس شپ کا حق قانون پاس کیا جائے گا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے کھلے عام کہا ہے کہ اگر پارٹی مرکز میں اقتدار میں رہتی ہے، تو وہ آئین کو بدل دیں گے۔ گاندھی نے الزام لگایا کہ پہلے دنیا ہندوستان کو جمہوریت کے علمبردار کے طور پر دیکھتی تھی لیکن اب یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ ہندوستان کی جمہوریت اب جمہوریت نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کو نظریاتی جنگ کا سامنا ہے۔
گاندھی نے کہا کہ ایک طرف پیریار ای وی راماسامی جیسے اصلاح پسند لیڈروں کا سماجی انصاف، آزادی اور مساوات کا نظریہ ہے تو دوسری طرف راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت کے خیالات ہیں۔ کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ مودی ’’ایک قوم، ایک لیڈر اور ایک زبان‘‘ کے حق میں ہیں۔ گاندھی نے کہا کہ وہ تمل ناڈو کا دورہ کرنا پسند کرتے ہیں اور ریاست کے لوگوں سے پیار کرتے ہیں۔ انہوں نے تمل ثقافت، تاریخ اور زبان کی تعریف کی۔
پیریار، سی این انادورائی، کامراج اور ایم کروناندھی سمیت تمل ناڈو کے رہنماؤں کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’آپ نے باقی ملک کو دکھایا ہے کہ سماجی انصاف کے راستے پر کیسے چلنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’اس لیے جب کانگریس پارٹی نے ‘بھارت جوڈو’ یاترا منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تو اس کی شروعات تمل ناڈو سے کی گئی۔‘‘