بھاجپا کو پہلے ہی پتہ چل جاتا ہے کتنی سیٹیں ملیں گی

0
20

بھوپال 3 جنوری۔سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے اندور میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات پر سوال اٹھائے ہیں۔ ای وی ایم کے ذریعے ووٹنگ کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کی گنتی صرف وی وی پی اے ٹی سلپس سے کی جانی چاہئے۔ ووٹنگ صرف ای وی ایم کے ذریعے ہی کی جائے، لیکن ووٹ ڈالنے کے بعد جو پرچی VVPAT میں ڈالی جائے، وہ صرف لوگوں کے ہاتھ میں دی جائے۔ صرف وہی لوگ جنہوں نے ووٹ دیا ہے وہ پرچی الگ باکس میں ڈالیں۔ اس میں غلط کیا ہے. یہ ملک کے 90 کروڑ ووٹروں کا حق ہے۔ باکس میں ڈالی گئی پرچیوں کو شمار کیا جائے اور پھر انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہمیں VVPAT میں کچھ نہ دکھائیں بلکہ پرنٹ شدہ پرچی ہمارے حوالے کر دیں۔ ہم اس پر ایک نظر ڈالیں گے۔ ووٹ ڈالنے کے بعد وہ اسے بیلٹ باکس میں ڈالیں گے۔ اس کے بعد بیلٹ باکس میں ڈالی گئی پرچیوں کو گنیں۔
اندور پہنچے دگ وجے سنگھ نے بدھ کی صبح ٹویٹ کرکے لکھا، ای وی ایم ہٹاؤ، ملک بچاؤ، جمہوریت بچاؤ۔ اس میں انہوں نے الیکشن کمیشن پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ الیکشن کمیشن اپوزیشن کے اجلاس میں کیوں رکاوٹیں ڈال رہا ہے؟ ہم ایسے الیکشن کمیشن پر کیسے اعتماد کر سکتے ہیں جو اپوزیشن کی بڑی جماعتوں سے ملنے سے بھی انکار کر دے؟ کمیشن زیادہ شفاف کیوں نہیں ہو سکتا؟ انہوں نے سوال کیا کہ اگر یہ اتنا محفوظ ہے کہ کوئی اسے ہیک یا ہیر پھیر نہیں کر سکتا تو پھر چپ پر موجود سورس کوڈ کو پبلک ڈومین میں کیوں نہیں لایا جا سکتا ۔