نئی دہلی،3 اپریل (یو این آئی) کرکٹ کی تاریخ میں ہندستانی کھلاڑیوں نے جو ریکارڈ بنائے ہیں وہ حققیت میں قابل ستائش ہیں۔ بلے بازوں اور گیند بازوں نے حتی کہ فیلڈرز نے بھی اس میدان میں وہ نام کمائے ہیں جو شاید ہی کسی اور کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے کمائے ہوں۔ 4 اپریل 1933 کو ناسک میں ہی ایک ایسے شخص کا جنم ہوا جس نے کرکٹ کی تاریخ میں ایک ایسا ریکارڈ قائم کیا ہے جو ناقابل قبول ہے۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز اور بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس گیند باز باپو ناڈکرنی جن کا پورا نام رمیش چندر گنگا رام ناڈکرنی ہے، ہمیشہ ملک کے سب سے کنجوس گیند باز کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے، ٹیسٹ کرکٹ میں مسلسل 21 میڈن اوورز کرانے کا ریکارڈ ان ہی کے نام ہے ۔ یہ کارنامہ انہوں نے سال 1963-64 میں انگلینڈ کے خلاف چنئی ٹیسٹ میں لگاتار 21 میڈن اوور کروا کر انجام دیا۔
ناڈکرنی بائیں ہاتھ کے بلے باز اور لیفٹ آرم اسپنر تھے۔ ان کا شمار ممبئی کے ٹاپ کرکٹرز میں ہوتا تھا۔ ناڈکرنی ممبئی کے ایک مضبوط کھلاڑی سمجھے جاتےتھے ۔جنہوں نے 191 فرسٹ کلاس میچ کھیلے اور 500 وکٹیں حاصل کیں اور 8880 رنز بنائے۔ ناسک میں پیدا ہوئے ناڈکرنی نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1955 میں نیوزی لینڈ کے خلاف دہلی میں کیا اور اپنا آخری ٹیسٹ 1968 میں آکلینڈ میں ایم اے کے پٹودی کی کپتانی میں اسی مخالف ٹیم کے خلاف کھیلا۔ تاہم، وہ مسلسل 21 میڈن اوورز کرنے کے بعد سرخیوں میں نظرآئے۔ چنئی ٹیسٹ میں انہوں نے 32 اوورز میں 27 میڈن اوورز ڈالے جس میں کل پانچ رن دیئے لیکن ان کو کوئی وکٹ حاصل نہیں ہوسکی۔ باپو ناڈکرنی بائیں ہاتھ کے اسپن آل راؤنڈ کرکٹر تھے۔ان کے نام کرشماتی ریکارڈ ہیں۔
ناڈکر نی نے ان دنوں کرکٹ میدان میں قدم رکھا جب کرکٹ کھیلنے کے لئے مکمل کٹ تک میسر نہیں ہوتی تھی۔ حد تو یہ ہے اس وقت کرکٹ کے دستانے اور پیڈ بھی زیادہ اچھی کوالٹی کے نہیں ہوتے تھے۔ حفاظتی سامان جیسے ہیلمٹ، لیگ گارڈ، کہنی، تھائی پیڈ وغیرہ وغیرہ نہیں تھے جہاں بلے باز کو چوٹ کا خطرہ زیادہ رہتا تھا۔اسی دور میں ناڈکرنی نے اپنے بلے اور گیند کے جوہر دکھائے اور بہترین کارکردگی پیش کی۔ ناڈکرنی کا شمار اپنے وقت کے عظیم آل راؤنڈر کھلاڑیوں میں ہوتا تھا۔ ہندستان کے اس عظیم ٹیسٹ اسٹار رمیش چندر عرف باپو ناڈکرنی کے حوصلے بہت بلند تھے۔ وہ ایک مضبوط کرکٹر تھے۔ سال1955 میں ہندوستان کے لیے ڈیبیو کرنے والے ناڈکرنی نے 13 سال تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی۔ناڈکرنی نے ہندستان کے لیے 41 ٹیسٹ میچوں میں 1414 رنز بنائے۔ جس میں ان کا بہترین اسکور 122 ناٹ آؤٹ رہا۔ ایک سنچری اور 7 نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔ ٹسٹ میچوں میں انہوں نے 22 کیچز بھی لئے اور 88 وکٹیں حاصل کیں۔انہوں نے ہندستان کے لیے 41 ٹیسٹ میچوں میں 88 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی بہترین کارکردگی 43 رنز کے عوض چھ وکٹیں تھیں۔ دو مرتبہ انہوں نے چار وکٹ بھی لئے اور چار مرتبہ پانچ وکٹ بھی لئے۔ اور ایک مرتبہ دس وکٹ لے کر حریف ٹیم کی پوری ٹیم کا صفایا کردیا۔ نادکرنی نے 191 فرسٹ کلاس میچ کھیلے جس میں انہوں نے 500 وکٹیں حاصل کیں اور 8880 رنز بنائے۔ انہوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو نیوزی لینڈ کے خلاف 1955 میں دہلی میں کیا اور اپنا آخری ٹیسٹ میچ اسی حریف کے خلاف 1968 میں آکلینڈ میں ایم اے کے پٹودی کی قیادت میں کھیلا۔
ہندستان کے عظیم ٹیسٹ اسٹار رمیش چندر عرف باپو ناڈکرنی بڑھاپے کے باعث 17 جنوری 2020 کو انتقال کر گئے۔سابق ہندوستانی آل راؤنڈر باپو ناڈکرنی 86 برس کی عمر میں مختلف جسمانی امراض میں مبتلا تھے۔ باپو کے انتقال کی خبر سےہندستانی کرکٹ مداحوں اور کھلاڑیوں میں غم کی لہر چھا گئی۔ مایہ ناز کرکٹ کھلاڑیوں اور مداحوں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے خاندان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوئے۔