دہرادون ، 31 مارچ (ہ س)۔ کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہارا نے وزیر اعظم کے انتخابی دورہ اتراکھنڈ پر سوال اٹھایا ہے۔ بی جے پی نے اس کا یہ کہہ کر جواب دیا کہ ریاست کی تعمیر کے ساتھ ساتھ بی جے پی حکومت بھی اسے تیار کر رہی ہے اور ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر عوام کی عدالت میں آواز اٹھا رہی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر کرن مہارا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی دیو بھومی اتراکھنڈ کے اپنے انتخابی دورے پر ایک بار پھر رودر پور آ رہے ہیں۔ دیو بھومی اتراکھنڈ میں ہمیشہ سے ’اتی تھی دیو بھا‘ کا احساس رہا ہے ، لیکن ریاست کے لوگ وزیر اعظم سے کچھ سلگتے سوالوں کے جواب چاہتے ہیں۔ کرن مہارا نے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی وزیر اعظم نریندر مودی نے اتراکھنڈ کے عوام سے بہت سے وعدے کیے تھے ، عوام نے ان پر بھروسہ ظاہر کیا اور ریاست کے پانچوں لوک سبھا حلقوں سے ان کی پارٹی کے امیدواروں کو جتا کر بھیجا۔ لیکن آج اتراکھنڈ اور پورے ملک کے لوگ اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔کرن مہارا نے کہا کہ بیٹی انکیتا ، کیدارناتھ اورریاست کے دیگر سلگتے ہوئے مسائل پربی جے پی آج خاموش ہے۔آج وزیر اعظم نریندر مودی ایک بار پھر ریاست کے لوگوں کے جذبات سے کھیلنے اتراکھنڈ آ رہے ہیں ، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اتراکھنڈ میں ان کی آمد کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، اس سے پہلے ریاست کے لوگوں کو ان کے سوالوں کا جواب دینا چاہئے۔ اس پر ریاستی بی جے پی کے میڈیا انچارج منویر سنگھ چوہان نے کہا کہ اب تک خوشامد کی سیاست کرنے والی کانگریس اب پولرائزیشن کی دھن بجارہی ہے ۔ کانگریس اس سیاست کا خمیازہ بھگت رہی ہے اور اس نے ابھی تک سبق نہیں سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی بیٹی انکیتا کے نام پر سیاست کرنے والی کانگریس کو عوام نے اس کے نام نہاد یاترا میں آئینہ دکھا دیا ہے۔ کیدارناتھ میں سونے کی کوئی چوری نہیں ہوئی ہے اور یہ بات تحقیقات میں واضح ہو گئی ہے۔ پیپر لیک کیس میں نقل کے خلاف سخت قانون بنایا گیا ہے جس پر ملک کی دیگر ریاستیں بھی عمل آوری کر رہی ہیں اور ملزم سلاخوں کے پیچھے ہے۔ پہلی بار، دھامی حکومت نے دکھایا کہ وقت کی مدت کو دیکھے بغیر کس طرح ایک شفاف پالیسی کو لاگو کیا جا سکتا ہے۔ اگنیور یوجنا نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ سابق فوجیوں کا بی جے پی پر پہلے جیسا بھروسہ ہے۔