نئی دہلی30مارچ: شراب پالیسی معاملہ میں دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ہفتہ کو دہلی کے وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت کو پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجا تھا۔ ایجنسی نے انہیں آج (ہفتہ) ہی پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ اب اطلاع آ رہی ہے کہ آپ لیڈر گہلوت ای ڈی کے دفتر پہنچ گئے ہیں۔ اس معاملے میں تفتیشی ایجنسیاں پہلے ہی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت عآپ کے کئی لیڈروں کو گرفتار کر چکی ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کیلاش گہلوت اس گروپ کا حصہ تھے جس نے اس شراب پالیسی کا مسودہ تیار کیا اور یہ مسودہ ساؤتھ گروپ کو لیک کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عآپ لیڈر پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اپنی سرکاری رہائش گاہ جنوبی شراب کے تاجر وجے نائر کو دی تھی۔ ای ڈی نے پہلے یہ بھی کہا تھا کہ کیلاش گہلوت نے بھی اس دوران کئی بار اپنا موبائل نمبر تبدیل کیا تھا۔ خیال رہے کہ کیلاش گہلوت دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت میں ٹرانسپورٹ کے وزیر ہیں۔ وہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے قریبی مانے جاتے ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اور آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال یکم اپریل تک ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ 17 نومبر 2021 کو دہلی کی کیجریوال حکومت نے ایکسائز پالیسی 2021-22 کو نافذ کیا۔ نئی پالیسی کے تحت حکومت شراب کے کاروبار سے باہر آ گئی اور پوری دکانیں نجی ہاتھوں میں چلی گئیں۔ دہلی حکومت نے دعویٰ کیا کہ نئی شراب پالیسی سے مافیا راج ختم ہوگا اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ تاہم یہ پالیسی شروع سے ہی متنازع تھی اور بعد میں جب تنازعہ بڑھ گیا تو حکومت نے اسے 28 جولائی 2022 کو منسوخ کر دیا۔ مبینہ شراب گھوٹالہ کا انکشاف دہلی کے اس وقت کے چیف سکریٹری نریش کمار کی رپورٹ سے 8 جولائی 2022 کو ہوا تھا۔