راج گڑھ، 23 مارچ (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو کے اس بیان پر کہ دگ وجے سنگھ کو بھوپال سے الیکشن لڑنا چاہیے، کانگریس لیڈر دگ وجے نے کہا کہ میں نریندر مودی کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن پارٹی نے مجھے یہاں (راج گڑھ) سے الیکشن لڑنے کو کہا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ آج (ہفتہ) راج گڑھ ضلع کے دورے پر ہیں۔ سی ایم ڈاکٹر موہن یادو کے بیان پر انہوں نے کہا کہ ‘میں نریندر مودی اور شیوراج سنگھ چوہان کے خلاف الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہوں، لیکن پارٹی نے مجھے یہاں سے الیکشن لڑنے کو کہا ہے، اس لیے میں یہاں سے الیکشن لڑوں گا۔ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر دگ وجے کی سرگرمی ضلع میں بڑھ گئی ہے۔ آج انہوں نے بیاورا کے ولبھ کمپلیکس میں کارکنوں کی میٹنگ کی۔ دگ وجے کے بیٹے سابق وزیر جے وردھن سنگھ نے راگھو گڑھ، چاچوڑا، بیاورا اور نرسنگھ گڑھ اسمبلی حلقوں کے کارکنوں کے ساتھ اس میٹنگ میں حصہ لیا۔راج گڑھ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ کانگریس کو الیکشن لڑنے کے لیے امیدوار نہیں مل رہے ہیں۔ اس لیے دگ وجے سنگھ کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے، جب کہ وہ بھوپال سے الیکشن لڑنے والے تھے۔سابق سی ایم دگ وجے سنگھ سے جب میڈیا نے سی ایم موہن یادو کے مذکورہ ردعمل کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ میں پی ایم نریندر مودی کے خلاف لڑنے کے لئے تیار ہوں۔
میں شیوراج سنگھ چوہان کے خلاف لڑنے کو تیار ہوں، پارٹی نے کہا ہے کہ یہاں سے لڑو، تو ہم یہاں سے لڑ رہا ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے راج گڑھ میں منعقد کانگریس کے پروگرام میں اسٹیج سے اپنے نام کا اعلان کرنے کے ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مقامی لیڈر الیکشن لڑیں۔ لیکن پارٹی نے کہا ہے کہ مجھے لڑنا ہے، یہ پارٹی کا حکم ہے، جس پر ہمیں عمل کرنا ہے۔ ان کے اس اعلان کے بعد ایکشن ری ایکشن کا دور شروع ہوا اور سی ایم موہن یادو نے دگ وجے سنگھ پر طنز کیا، جس کے جواب میں دگ وجے سنگھ نے کہا کہ وہ پی ایم مودی اور شیوراج کے خلاف بھی الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں۔