غازی پور 20مارچ: کسان مظاہرین کو دہلی سے باہر رورکنے کی غرض سے غازی پوربارڈر پر بنائی گئی دیوار اب گرائی جا رہی ہے۔ اس دیوار کے ہٹ جانے سے لوگوں کو ٹریفک جام سے راحت ملے گی۔ دراصل کسانوں کو دہلی آنے سے روکنے کے لیے یوپی گیٹ پر پولس انتظامیہ ایک دیوار بنائی تھی۔ اس دیوارکی وجہ سے دہلی-غازی آباد آنے جانے والوں کو ٹریفک جام کی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اس دیوار کے ہٹائے جانے سے غازی آباد، اندرا پورم، ویشالی، وسندھرا اور کوشامبی سے دہلی جانے والے لوگوں کو ٹریفک کی پریشانی سے کافی راحت ملے گی۔ واضح رہے کہ کسانوں نے 13 فروری کو کسان تحریک شروع کی تھی جس کے تحت وہ ایم ایس پی کے لیے قانون بنانے اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہ کسان ’دہلی چلو مارچ‘ کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں پنجاب و ہریانہ کی سمبھو بارڈر پر روک دیا گیا تھا۔ س دوران دہلی کی تمام سرحدیں بھی سیل کر دی گئیں جس کی وجہ سے دہلی این سی آر میں لوگوں کو ٹریفک جام کی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ کسانوں کے جو مطالبات تھے ان پر کسانوں اور حکومت کے درمیان کئی بار مذاکرات ہوئے لیکن سب بے نتیجہ رہے۔ اس کے بعد آخری بار 14 مارچ کو کسانوں نے دہلی کے رام لیلا میدان میں کسان مزدور مہاپنچایت کا انعقاد کیا۔ یہ مہاپنچایت پولیس کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد منعقد کی گئی تھی۔
پولیس نے کسانوں کو چند شرائط کے ساتھ ‘کسان مزدور مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت دی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ٹریکٹر ٹرالیاں لے کر نہیں آئیں گے، نہ ہی کوئی مارچ نکالیں گے اور 5 ہزار سے زائد مظاہرین ایک جگہ جمع نہیں ہوں گے۔ اس مہاپنچایت کا مقصد حکومت کی پالیسیوں کے خلاف لڑائی تیز کرنا، ایم ایس پی جیسے مسائل پر توجہ مرکوز کرنا اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرنا تھا۔