ممبئی 18مارچ:ممبئی میں ہوئے بھارت جوڑو نیائے منزل اور انڈیا الائنس کے جلسۂ عام میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو بھی شریک ہوئے اور اپنے خطاب میں انہوں نے بی جے پی اور مودی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جو انڈیا الائنس کے تحت ایک ساتھ آئے ہیں وہ مودی جی کو ہرانے کے لیے نہیں بلکہ اس سوچ کو ہرانے کے لیے آئے ہیں جو ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے، جو ہمارے درمیان نفرت پھیلانا چاہتی ہے اور جو بھید بھاؤ پیدا کرنا چاہتی ہے۔ ہماری لڑائی ذاتی طور پر مودی جی سے یا امت شاہ سے نہیں ہے۔ ہماری لڑائی ان کے خلاف ہے جن کا آزادی میں جنگ میں کوئی حصہ نہیں ہے لیکن وہ آج خود کو سب سے بڑا دیش بھکت بتاتے ہیں۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج جبکہ مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے لوگوں کو ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے، عوام کے ذریعے منتخب حکومتوں کو گرایا جا رہا ہے، آئین و جمہوریت پر زبردست خطرہ منڈلا رہا ہے، ایسی حالت میں راہل گاندھی نے بھارت جوڑو نیائے یاترا اور انڈیا الائنس کے ذریعے لوگوں کو ایک ساتھ جوڑا ہے۔ نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کے لیے انہوں نے جو کوشش کی ہے اس کے لیے ہم ان کے دل سے شکر گزار ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ آج جھوٹ کے پروپیگنڈے کے ذریعے ملک میں ایک ایسا منظرنامہ تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں بس ایک ہی پارٹی کی بات ہو تی ہے۔ جبکہ یہ ایک غبار ہے جو بہت جلد چھٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کتنی بھی نفرت پھیلانے کی کوشش کی جائے ہم سب مل کر اس سے لڑیں گے اورملک سے نفرت کو ختم کریں گے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ملک میں آج اگر کوئی ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے تو وہ بے روزوگاری ہے۔ ہمارے مودی جی سالانہ دو کروڑ نوجوانوں کو ملازمت دینے کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئے تھے، مگر انہوں نے اپنے دس سالہ دورِ حکومت اتنے لوگوں کو سرکاری نوکری نہیں دی جتنی ہم نے نائب وزیر اعلیٰ رہتے بہار میں 17 ماہ میں دیا۔
ہم نے 17 ماہ میں لاکھوں لوگوں کو سرکاری نوکریاں دیں۔