بھوپال /جبل پور 2 جنوری ۔ڈرائیوروں کی ہڑتال کے خلاف مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ کی جبل پور بنچ نے حکومت کو ہڑتال ختم کرنے کے لیے آج ہی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ ہڑتال کو غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ اس معاملے میں آج ہی کوئی ٹھوس فیصلہ لیا جائے گا، ضروری اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ بھی کہا گیا کہ ہڑتالی ایسوسی ایشن کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں ہڑتال سے متعلق دو عرضیوں کی سماعت ہوئی۔
زرائع کے مطابق چیف جسٹس روی ملیمتھ کی ہدایت پر ایڈوکیٹ جنرل پرشانت سنگھ نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل ضروری اشیاء قانون کے تحت آتے ہیں۔ اس لیے حکومت عام آدمی کو درپیش مسائل کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ جلد دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔ سماعت کے دوران وکیل پنکج دوبے اور ریتیکا گپتا نے اپنا موقف پیش کیا۔ سٹیزن کنزیومر فورم کی جانب سے ڈاکٹر پی جی ناجپانڈے موجود تھے۔
نئے قانون کے تحت اگر کوئی ٹرک یا ڈمپر ڈرائیور کسی کو کچل کر بھاگ جاتا ہے تو اسے 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ 7 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ پہلے اس کیس میں ملزم ڈرائیور کو چند دنوں میں ضمانت مل جاتی تھی اور وہ تھانے سے ہی باہر آجاتا تھا۔ اس قانون کے تحت دو سال قید کی سزا بھی تھی۔