نئی دہلی 2جنوری:منی پور میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ نئے سال کے پہلے دن تین لوگوں کا قتل ہوا، اور اب دوسرے دن بھی فائرنگ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منی پور کے تینگوپال ضلع واقع موریہہ شہر میں ایک بار پھر سے کشیدگی پھیل گئی ہے۔ منگل کے روز یہاں سیکورٹی فورسز اور مشتبہ شورش پسندوں کے درمیان پھر سے گولی باری ہوئی۔ پولیس کے مطابق راجدھانی امپھال سے تقریباً 107 کلومیٹر دور چوانگفائی علاقہ میں یہ گولی باری منگل کی صبح اس وقت ہوئی جب پولیس نے تلاشی مہم کے دوران دو لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ دونوں مشتبہ افراد کو ایک دن پہلے پولیس اہلکاروں پر ہوئے حملے میں شامل ہونے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس دوران خواتین نے پکڑے گئے دونوں افراد کو چھڑانے کی کوشش کی۔ پھر شورش پسندوں نے پولیس اہلکاروں پر گولیاں برسا دیں۔ جوابی کارروائی میں پولیس نے بھی گولیاں داغیں۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منی پور پولیس کمانڈو اور مشتبہ کوکی دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ فائرنگ واقعہ میں بی ایس ایف کے ایک جوان کو گولی لگی ہے جسے آسام رائفلز کے موریہہ واقع اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا، اور پھر بعد میں امپھال لے جایا گیا۔ زخمی جوان کی شناخت رویندر سنگھ کی شکل میں ہوئی اور وہ خطرے سے باہر بتائے جا رہے ہیں۔ منگل کی صبح علاقے میں بم دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ اس درمیان کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں منی پور کے حالات پر فکر مندی ظاہر کی ہے۔