نئی دہلی 12مارچ:شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے بعد ملک بھر میں اس کے خلاف شدید احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ آسام میں 30 سے زائد سیاسی و سماجی تنظیمیں سڑکوں پر ہیں تو تمل ناڈو حکومت نے اسے اپنے یہاں نافذ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس درمیان مرکزی حکومت نے اس کے نفاذ کو مزید مستحکم کرتے ہوئے ویب پورٹل لانچ کر دیا ہے اور بہت جلد اس کے لیے موبائل ایپ بھی لانچ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعے سی اے اے کے نفاذ کے اعلان کے ساتھ ہی یہ ویب وپورٹل جاری کر دیا گیا ہے جس پر غیر مسلم پناہ گزین ہندوستان کی شہریت حاصل کرنے کے لیے آن لائن درخواست دے سکیں گے۔ جبکہ قومی میڈیا کی خبروں کے مطابق بہت جلد اس کے لیے ایک موبائیل ایپ بھی جاری کیا جا ئے گا جس کا نام ’سی اے اے-2019‘ ہوگا۔ واضح رہے کہ شہریت ترمیمی بل 11 دسمبر 2019 کو پارلیمنٹ سے منظور ہوا تھا اور اس کی منظوری کے محض ایک دن بعد ہی اسے صدر جمہوریہ کی بھی منظوری حاصل ہوگئی تھی۔ اس قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی مذاہب سے تعلق رکھنے والی اقلیتوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائے گی۔ اس کے لیے ضروری ہوگا کہ شہریت حاصل کرنے کا خواہشمند31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوا ہو۔ وزارت داخلہ نے پورٹل شروع کیا ہے۔ یہ پورٹل وزارت داخلہ کی جانب سے شہریت (ترمیمی) ایکٹ، 2019 (CAA-2019) نافذ کرنے کے اعلان کے فوراً بعد ہی پیر کی رات کو ہی لانچ کر دیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت شہریت حاصل کرنے کے لیے 2 اہم دستاویزات کی ضرورت ہوگی۔ پہلا درخواست گزار کے کردار کی تصدیق کرنے والا حلف نامہ اور دوسرا آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل ہندوستانی زبانوں میں سے کسی ایک سے اچھی واقفیت رکھنے کا ڈکلریشن۔