بھوپال:9؍مارچ:(پریس ریلیز) شمالی دہلی علاقے کے اندرلوک علاقے میں کل جمعہ کی نماز اداکررہے نمازیوں کے ساتھ علاقے کے پولس چوکی انچارج منوج تومر اور ان کے معاون دیگرپولس اہلکاروں کے ذریعہ بربریت کامظاہرہ کرتے ہوئے نمازیوں کولاتوں سے ٹھوکریں ماریں اوران کے ساتھ دھکامکی کی۔ اس شرمناک واقعہ سے پورے ملک کے مسلمانوں سمیت مدھیہ پردیش کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اورتمام امن پسند بھارتیوں میں غم وغصہ کاماحول ہے، اس واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آج مدھیہ پردیش مسلم مہاسبھا کے صوبائی صدر منورعلی خان کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے وزیراعظم کے نام موسوم مدھیہ پردیش کے گورنر کو گورنرہاؤس پہنچ کر میمورنڈم سپردکیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اس شرمناک واقعہ میں ملوث پولس چوکی انچارج منوج تومرسمیت تینوں پولس اہلکاروں کو معطل کردیاگیاہے۔
جو اس واقعہ کی سنگینی کودیکھتے ہوئے ناکافی ہے۔ مدھیہ پردیش مسلم مہاسبھا منوج تومر اور اس کے تین دیگرساتھیوں کی سرکاری خدمات برخاست کران کے خلاف سنگین دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کامطالبہ کرتاہے۔