بھوپال9 مارچ :گزشتہ 8مارچ بروز جمعہ ہندوستانی مالی اعانت سے چلنے والا ادارہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی،سی- ٹی-ایبھوپال میں انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ (آئی سی ایس ایس آر) کے ذریعہ مالی اعانت سے چلنے والی اٹل ٹنکرنگ لیبز کے زیر اہتمام ایک روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا- ورکشاپ کا اہتمام ڈاکٹر رفید علی کی جانب سے کیا گیا، جنھوں نے انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ (ICSSR)، نئی دہلی سے تحقیقی پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔ ورکشاپ کی صدارتمانوکے سکول آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے ڈین پروفیسر وانجا- ایم نے کی۔
ڈاکٹر رفید علی(پروجیکٹ ڈائریکٹر) نے اس مختصر مدت کے تحقیقی پروجیکٹ بعنوان” اٹل ٹنکرنگ لیبز: کیرالہ کے ملاپورم ضلع کا ایک مطالعہ” کو بہترین طریقے سے متعارف کرایا- جس میں وطن عزیز کے اندر اٹل ٹنکرنگ لیبز پر منعقد ہونے والی اپنی نوعیت کے پہلے پروگرام کے طور پر اس کے نئے پن اور مختلف خصوصیات کو اجاگر کیا۔ ورکشاپ کے دوران ڈاکٹر رفید علی نے مختلف تحقیقی نتائج پیش کیے اور پراجیکٹ کے نتائج کے معیار کو بڑھانے کے لیے ملک بھر سے مدعو کیے گئے مختلف اہم شخصیات سے تجاویز طلب کیں۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ اے- ٹی- ایل ہندوستان کے نوجوان ذہنوں میںطلباء کی اختراعی سوچ، خیالات اور ہنرمندی کی نشوونما پر مثبت اثر ڈال رہی ہے۔
اپنے صدارتی کلمات میں، پروفیسر وناجا نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی کو مزید بلندیوں تک پہنچانے کے لیے قومی اداروں سے جدید تحقیقی منصوبوں کو محفوظ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اور انھوں نے بیان میں کہا کہ یہ جذبہ ادارے کے اندر تعلیمی معیار اور اختراع کے عزم کی بہترین عکاسی کرتا ہے۔پروگرام میںمانو-کالج آف ٹیچر ایجوکیشن ،بھوپال کے پرنسپل پروفیسر نوشاد حسین نے متحرک مباحثوں میں اپنا زبردست تعاون دیا۔ورکشاپ میں پروفیسر عبدالرحیم صاحب کی زیرقیادت فوکس گروپ ڈسکشنز پیش کیے گئے، جس کا مقصد تحقیقی نتائج اور سفارشات کو مزید نکھارنا تھا، جس میںمانومیں تعلیمی ترقی کو آگے بڑھانے والے باہمی تعاون کے جذبے کو اجاگر کیا گیا تھا۔