بھوپال،8 مارچ (شہری نمائندہ) عام انتخابات قریب ہیں اور سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ سیاسی جماعتیں جہاں وعدوں اور یقین دہانیوں کے ساتھ سب کی بھلائی کی بات کر رہی ہیں وہیں ووٹرز نے بھی اپنے مطالبات اور توقعات کا پٹارا کھولنا شروع کر دیا ہے۔ ایسے میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) نے اپنا ڈیمانڈ لیٹر جاری کرتے ہوئے مختلف مطالبات پیش کیے ہیں۔بھوپال میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا مدھیہ پردیش (SIO) نے طلباءکا منشور جاری کیا۔ یہ تنظیم ہندوستان میں تعلیم، اقلیتوں اور سماجی بہبود کو متاثر کرنے والے اہم مسائل کو حل کرنا اپنا مقصد بتاتی ہے۔ تنظیم کے قومی سکریٹری ایڈوکیٹ انیس رحمان اور ریاستی صدر ڈاکٹر فرحان عادل نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے منشور کی تفصیلات بتائیں۔ طلباءکے منشور میں طلباءبرادری کے اہم مطالبات شامل ہیں، جنہیں ایس آئی او 2024 کے عام انتخابات کا اہم ایشو بنانا چاہتی ہے۔ منشور میں سب کے لیے مواقع کو یقینی بنانے کے لیے ایک منصفانہ، مساوی اور معقول ریزرویشن کا نظام، سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ اضلاع پر خصوصی توجہ اور متوازن ترقی کے لیے پسماندہ علاقوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا، تعلیمی اداروں میںطلباءکےلئے انصاف اور تحفظ کو نافذ کرنا اور یقینی بنانا ، مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو بحال کرنا اور اقلیتوں کے لیے اسکالر شپ میں اضافہ کرنا، تعلیم تک مساوی رسائی کے لیے اقلیتی طلباءکی مالی مدد کرنا،امتیازی سلوک اور تعصب سے پاک معاشرے کے لیے انسدادِ امتیازی قوانین، لوگوں کی رازداری اور ڈیٹا کے تحفظ کے لیے سخت ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے قوانین اور پرائیویسی چارٹر، ماحولیاتی اسکیموں اور پائیدار ترقی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے 1000 کروڑ روپے کی فنڈنگ، نوجوانوں کی ہمہ گیر ترقی کو ترجیح دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔