جالندھر، یکم جنوری (یو این آئی) پنجاب کے جالندھر میں ارجن ایوارڈ یافتہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) دلبیر سنگھ دیول نئے سال کے پہلے دن پیر کو پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے۔ مقامی گلاب دیوی روڈ پر ایک نہر کے کنارے سے زخموں کے نشان والی کی لاش ملی۔اتوار کی رات نئے سال کا جشن منانے گئے 54 سالہ دلبیر سنگھ دیول کے گھر واپس نہ آنے پر اہل خانہ نے گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی کہ وہ ہفتے کی شام دوستوں کے ساتھ نئے سال کا جشن منانے گئے تھے، لیکن گھر واپس نہیں آئے۔
دیول جالندھر میں پنجاب آرمڈ پولیس (پی اے پی) ہیڈکوارٹر میں تعینات تھے۔ ڈی ایس پی کے اہل خانہ کی شکایت کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔ دیول ویٹ لفٹنگ میں ایشین گیمز کے گولڈ میڈلسٹ تھے اور بعد میں انہیں 2000 میں ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔پولیس کو شبہ ہے کہ دیول کو کسی نے قتل کردیا ہے کیونکہ 16 دسمبر کو انہوں نے جالندھر کے بستی ابراہیم خان گاؤں کے رہائشیوں کے ساتھ جھگڑے کے بعد نشے کی حالت میں فائرنگ کی تھی جنہوں نے ان کی سرعام شراب نوشی پر اعتراض کیا تھا۔ دیول کو تھوڑی دیر کے لیے حراست میں لیا گیا لیکن اگلے دن دونوں فریقوں کے درمیان سمجھوتہ ہونے پر رہا کر دیا گیا۔ڈی ایس پی مبینہ طور پر گاؤں کے سرپنچ بھوپندر سنگھ گل کے ساتھ پارکنگ میں شراب پی رہے تھے جب رہائشیوں نے اس پر اختلاف کیا۔
جائے وقوعہ سے وائرل ویڈیوز میں ڈی ایس پی اور سرپنچ کو رہائشیوں سے بحث کرتے ہوئے اور دیول کو اپنا ہتھیار لہراتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ ڈی ایس پی نے چار راؤنڈ فائر کیے، اس سے پہلے گاؤں والوں نے ان دونوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال بھجوا دیا ہے اور جائے وقوعہ کے آس پاس لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی جارہی ہے۔