دہرہ دون یکم جنوری:اتراکھنڈ میں اراضی قانون کو لے کر کچھ دنوں قبل خوب ہنگامہ ہوا تھا۔ اراضی قانون کی مخالفت میں دہرادون سمیت کئی ضلعوں میں مقامی لوگوں اور کئی سماجی خدمت گار تنظیموں نے ریلی نکالی تھی۔ اب وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے نئے سال پر اراضی قانون کو لے کر ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔دھامی نے باہری لوگوں کے اتراکھنڈ میں زمین خریدنے پر روک لگا دی ہے۔ دھامی نے حکم دیا ہے کہ پیشگی حکم (ایڈوانس آرڈر) تک ضلع مجسٹریٹ اتراکھنڈ سے باہر کے اشخاص کو زراعت و باغبانی کے مقصد سے زمین خریدنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یعنی ریاست میں باہری اشخاص کے زراعت و باغبانی کے مقصد سے زمین خریدنے پر عبوری روک لگا دی گئی ہے۔ حالانکہ اس سے قبل بھی وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ میں زمین خریداری سے قبل خریدار کے بیک گراؤنڈ کی تصدیق کے بعد ہی اس کی اجازت دینے کا راستہ ضروری کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ دھامی نے وزیر اعلیٰ رہائش پر اراضی قانون کو لے کر افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے افسران کو سخت ہدایت دی کہ اراضی قانون کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے ذریعہ بڑے پیمانے پر عوامی سماعت کی جائے اور مختلف شعبوں سے جڑے لوگوں اور ماہرین کی رائے لی جائے۔ اراضی قانون کے لیے سنٹرلائزڈ نظام کے لیے گڑھوال اور کماؤں کمشنر کو بھی شامل کیا جائے۔ اتر پردیش زمینداری اور اراضی نظام ایکٹ 1950 کی دفعہ 154 میں سال 2004 میں کی گئی ترمیم کے مطابق ایسے اشخاص جو اتراکھنڈ ریاست میں 12 ستمبر 2003 سے قبل غیر منقولہ ملکیت کے ہولڈر نہیں ہیں، انھیں زراعت و باغبانی کے مقصد سے زمین خریدنے کی ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ اجازت فراہم کیے جانے کی سہولت ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ریاستی مفاد اور مفاد عامہ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ اراضی قانون کمیٹی کی رپورٹ پیش کیے جانے تک یا پیشگی احکام تک ضلع مجسٹریٹ اتراکھنڈ ریاست سے باہر کے لوگوں کو زراعت و باغبانی کے مقصد سے زمین خریدنے کی اجازت کی تجویز میں آکری فیصلہ نہیں لیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ کمیٹی کے ذریعہ ماہرین اور مختلف شعبوں سے جڑے لوگوں کے مشوروں کی بنیاد پر تیزی سے ڈرافٹ بنایا جائے۔ تب تک ریاست میں باہری اشخاص کے زراعت و باغبانی کے مقصد سے زمین خریدنے پر روک لگا دی گئی ہے۔