لکھنو4مارچ: بی جے پی لیڈروں کے ذریعے سرگرم سیاست سے سبکدوش ہونے اور انتخابی میدان چھوڑنے کے اعلان پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے دلچسپ رعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کس نے سوچا تھا کہ ’’بی جے پی کے ایسے دن بھی آئیں گے کہ کچھ امیدوار ٹکٹ ملنے سے پہلے کسی دیگر کام کو ضروری بتا کر دعویداری چھوڑ دیں گے۔‘‘ اکھلیش یادو نے اپنے پوسٹ میں کسی کا نام نہیں لیا ہے مگرسوشل میڈیا پر ان کا یہ ردعمل خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے اپنے ’ایکس‘ پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’کس نے سوچا تھا کہ بی جے پی کے ایسے بھی دن آئیں گے کہ کچھ امیدوار ٹکٹ ملنے سے پہلے کچھ اور کام کو زیادہ ضروری بتانے کا بہانہ کرکے دعویداری چھوڑ دیں گے۔ کوئی کھیل کو سیاست سے زیادہ گمبھیر مان کر باہر جانے کی بات کرے گا، کوئی ماحولیات کے بہانے پت جھڑی بی جے پی سے باہر نکلنے کے لیے درخواست لکھے گا۔ کوئی ٹکٹ کٹنے پر سنیاس لینے کا اعلان کر دے گا۔ کوئی ٹکٹ ملنے کے بعد بھی دور سے ہی سوشل میڈیا پر اپنے ذاتی وجوہات سے ٹکٹ کو ٹھکرا دے گا۔ بی جے پی ایک پارٹی کے طور پر اتنی کمزور کبھی نہیں تھی۔ اب تو عوام کے علاوہ بی جے پی والے بھی خود ہی کہہ رہے ہیں ’نہیں چاہئے بی جے پی۔‘‘ واضح رہے کہ بھوجپوری فلم اداکار پون سنگھ نے اتوار کو مغربی بنگال کی آسنسول لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا۔
اس سے ایک دن پہلے بی جے پی نے پون سنگھ کو اس سیٹ سے اپنا امیدوار قرار دیا تھا۔ فی الحال اس حلقے کی لوک سبھا میں ترنمول کانگریس کے شتروگھن سنہا رکن پارلیمنٹ ہیں۔ اس سے قبل راجدھانی دہلی میں مشرقی دہلی کے ایم پی گوتم گمبھیر، ہزاری باغ سے جینت سنہا اور گجرات سے نتن پٹیل الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔