پٹنہ 3مارچ:پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ’انڈیا‘ اتحاد میں شامل اہم پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران آج ایک پلیٹ فارم پر دکھائی دیے جہاں سبھی نے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ آر جے ڈی کے ذریعہ منعقد ’جَن وشواس مہاریلی‘ میں کانگریس کی طرف سے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے شرکت کی۔ اس موقع پر کم و بیش 10 لاکھ لوگوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی پر تلخ تبصرے کیے اور ان کی ہر ’گارنٹی‘ ناکام قرار دیا۔ ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’آج پی ایم مودی ملک کو برباد کرنے میں مصروف ہیں۔ اب پی ایم مودی بی جے پی کی گارنٹی نہیں بولتے ہیں، اپنی حکومت کی گارنٹی بھی نہیں بولتے ہیں، اب وہ بولتے ہیں ’مودی کی گارنٹی‘۔ لیکن ان کی سبھی گارنٹیاں فیل ہو گئی ہیں۔ یعنی مودی جی جھوٹوں کے سردار ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’2014 میں پی ایم مودی نے کہا تھا کہ اس ملک کے نوجوانوں کو ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں دی جائیں گے، کیا انھوں نے ایسا کیا؟ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سبھی کے لیے پختہ گھر بنایا جائے گا۔ اب میں آپ سے دوبارہ پوچھتا ہوں کیا انھوں نے ایسا کیا؟ ان کی اور ان کی پارٹی کی گارنٹی صرف اس ملک کے لوگوں کو دھوکہ دینے کی ہے۔‘‘ کانگریس صدر نے مودی حکومت کے دوران بڑھتی بے روزگاری اور خودکشی کے معاملات میں ہو رہے اضافہ کا تذکرہ بھی اپنی تقریر کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی ریاست (گجرات) میں گزشتہ 3 سالوں میں 25 ہزار افراد خودکشی کر چکے ہیں، کیونکہ ملازمت نہیں ہے۔ کھانے کے لیے غذا نہیں ہے۔ پھر بھی وزیر اعظم مودی کہتے ہیں ’مودی کی گارنٹی‘۔ کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’آپ کی گارنٹی کیا ہے یہ سب کو معلوم ہے۔ سب کو دھوکہ دینا ہی آپ کی گارنٹی ہے۔‘‘ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کھڑگے کہتے ہیں ’’اگر آپ آئین بچانا چاہتے ہیں تو سبھی لوگ بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کر دیں۔ بی جے پی والے ای ڈی، آئی ٹی اور سی بی آئی کو لے کر ڈرانے کا کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم لوگ ڈرنے اور جھکنے والے نہیں ہیں۔‘‘

انڈیا اتحاد کا تذکرہ کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’آج انڈیا اتحاد جنگ کے میدان میں بی جے پی کا سامنا کر رہا ہے۔ ایجنسیوں کے ذریعہ سے بی جے پی ہمارے اندر خوف پیدا کرنے کی کوشش رہی ہے، لیکن ہم ڈرنے والے نہیں۔‘‘ نتیش کمار کے تعلق سے کھڑگے نے تیجسوی یادو کو مخاطب کرتے ہوئے جلسۂ عام کے سامنے کہا کہ ’’اگر وہ (نتیش کمار) دوبارہ آئیں تو آپ انھیں پارٹی میں نہ لیں۔