بھوپال:3؍مارچ:وزیر پنچایت ،دیہی ترقیات اور محنت مسٹر پرہلاد پٹیل نے نرسنگھ پور میں شری انن پروموشن میلے میں کہا کہ اس وقت لوگوں کوکھلانے کیلئے ملیٹ ایک سستا اور غذائیت سے بھرپور متبادل ہے۔ وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کی قیادت میں ملیٹ کو فروغ دی جارہی ہے ۔ سال 2017 میں دبئی میں منعقدہ ورلڈ فوڈ فیسٹیول میں وزیر اعظم مسٹرمودی نے کہا تھا کہ دنیا کو فاقہ کشی سے بچانے کے لیے ہمیں موٹے اناج کی طرف بڑھنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے 2018 میں موٹے اناج کو غذائیت سے بھرپور اناج اعلان کیا گیاتھا۔ ہندوستان کی ان تجاویز اور کوششوں کے بعد ہی اقوام متحدہ نے 2023 کو ’بین الاقوامی ملیٹ سال‘ اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم مسٹرمودی کی قیادت میں جی 20 کانفرنس میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں کو ناشتے اور فراہم کیے جانے والے کھانے میں ملیٹ شامل تھا۔وزیر مسٹرپٹیل نے ملیٹ کی افادیت کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ملیٹ کی کاشت بہترین ہے جو انسانوں اور مٹی دونوں کی صحت کی حفاظت کی ضمانت دیتی ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد اس کی خصوصیات کو بخوبی جانتے تھے۔ آج بھی یہ قبائلی لوگوں کی خوراک کا ایک اہم حصہ ہے۔ ہندوستان میں جوار یا موٹے اناج کو اب شری انن کی شناخت دی گئی ہے۔ شری انن صرف کھیتی باڑی یا کھانے تک محدود نہیں ہے۔ شری انن کا مطلب ہے کم پانی سے زیادہ فصل کی پیداوار، شری انن کا مطلب ہے کیمیکل سے پاک کھیتی کے لیے ایک بڑا اڈہ، شری انن کا مطلب ہے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے میں مددگار۔وزیر مسٹرپٹیل نے کہا کہ ملیٹ کی پیداوار منفی حالات میں بھی آسانی سے ہوتی ہے۔ اس کی پیداوار کے لیے بھی نسبتاً کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ پانی کے بحران والے مقامات کے لیے پسندیدہ فصل بن جاتی ہے۔ ہندوستان کے مختلف خطوں میں مروج جوار، باجرہ، راگی، کودو، کٹکی جیسی جوار کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوار ہندوستان میں صدیوں سے طرز زندگی کا حصہ رہا ہے۔ جہاں ایک طرف دنیا میں غذائی تحفظ کا مسئلہ ہے تو دوسری طرف کھانے کی عادات، بی پی اور ذیابیطس سے جڑی بیماریاں ایک بڑا مسئلہ بنتی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شری انن ایسے ہر مسئلے کا حل بھی فراہم کرتی ہے، ملیٹ کی زیادہ تر اگائی آسان ہوتی ہے، خرچ بھی بہت کم ہوتا ہے اور دیگر فصلوں کے مقابلے جلدی تیار ہو جاتا ہے۔