ایندھن کی قلت۔پٹرول پمپوں پر لگی قطاریں
بھوپال یکم جنوری ۔ مرکزی حکومت کے نئے ‘ہٹ اینڈ رن قانون کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج جاری ہے۔ ڈرائیوروں نے بسیں اور ٹرک چلانا بند کر دیے ہیں۔ ہائی وے پر کئی مقامات پر ٹریفک جام ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرائیوروں نے بھی درمیانی سڑک پر ٹرک اور بسیں کھڑی کرکے سڑک بلاک کردی ہے۔ اس ہڑتال کا اثر پیٹرول پمپس پر نظر آرہا ہے، جہاں پیٹرول کی قلت کے خوف سے پیٹرول پمپس پر لوگوں کی بھیڑ جمع ہے۔ یہاں تک کہ کچھ پمپوں پر پٹرول ختم ہو گیا ہے۔
اندور:اندور میں ٹرک اور بس ڈرائیوروں کی ہڑتال کا اثر شہر میں نظر آرہا ہے۔ ڈرائیوروںنےکئیچوراہوں پر گاڑیاں کھڑی کر رکھی ہیں جس سے ٹریفک متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سٹی بس، آئی بس، آٹو اور ای رکشہ کے ڈرائیور بھی ہڑتال کی حمایت میں آ گئے ہیں، جس کی وجہ سے شہر میں ان کے کام ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے.
بھوپال:ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کی وجہ سے اتوار کی رات دیر گئے بھوپال سے نکلنے والی شاہراہ پر ٹرکوں کے پہیے رک گئے۔ مسافر بسوں کے ڈرائیوروں نے بھی ہڑتال شروع کر دی۔ ڈرائیوروں نے ٹرکوں کو اندور، ودیشا، رائسین اور نرمداپورم کے راستوں پر کھڑا کر دیا۔
ڈرائیوروں نے بھی کئی مسافر بسیں نہیں چلائیں۔ نئے سال کے پہلے روز ٹرکوں، مسافر بسوں اور اسکول بسوں کے پہیے ٹھپ رہے۔ اب پٹرول پمپوں پر بھی ہجوم ہونے لگا ہے۔
دھار: دھار میں ٹرک ڈرائیور گجری بائی پاس پر بیٹھ گئے اور ممبئی آگرہ قومی شاہراہ کو بلاک کردیا۔ اس دوران ایک ایمبولینس بھی جام میں پھنس گئی۔ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور ڈرائیوروں کو مشورہ دیا۔ لیکن وہ ٹرک چلانے کو قبول کرنے کو تیار نہیں۔ یہاں، ناراض ڈرائیوروں نے اندور-احمد آباد ہائی وے پر ٹائروں کو آگ لگا دی۔
جبل پور: ہٹ اینڈ رن قانون کے خلاف ڈرائیوروں نے پیر کی صبح سے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ جس کی وجہ سے مسافر بسیں بس سٹینڈ سے روانہ نہیں ہو سکیں۔ ٹرکوں اور ڈمپروں کے پہیے بھی رک گئے۔ بس اسٹینڈ پر پہنچنے کے بعد مسافر مشتعل ہوگئے اور اپنے گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔ اس کے ساتھ ہی اتوار کی رات سے ہی پٹرول پمپوں پر بھیڑ بڑھنے لگی۔ جس کی وجہ سے پیٹرول ختم ہونے پر کئی پیٹرول پمپس کو بند کرنا پڑا۔
معلومات کے مطابق ڈرائیور یکم سے تین جنوری تک ہڑتال پر رہیں گے۔ اس دوران بس اور ٹینکر کے پہیے لگائے جائیں گے۔ ساتھ ہی پٹرول پمپس کو ٹینکرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ اسی دوران جیسے ہی پٹرول اور ڈیزل کی قلت کی خبر عوام تک پہنچی تو لوگوں کی بڑی تعداد اپنی گاڑیوں کے ساتھ پٹرول پمپ پر پہنچ گئی۔ جہاں لوگ اپنی گاڑیوں میں پیٹرول حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ اس دوران پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ توقع ہے کہ پیر کی شام تک تمام پٹرول پمپس پر پٹرول اور ڈیزل ختم ہو جائے گا۔
سیہور شہر میں سینکڑوں ڈرائیوروں نے ہڑتال کی اور احتجاجی ریلی نکالی۔
مرکزی حکومت کے منظور کردہ ہٹ اینڈ رن قانون کے خلاف پیر کو ضلع سیہور میں بسوں اور ٹرکوں کے پہیے رک گئے۔ بس اسٹینڈ پر خاموشی تھی۔ سینکڑوں ڈرائیوروں کی ہڑتال کا وسیع اثر پڑا۔ ڈرائیوروں نے متحد ہو کر شہر میں احتجاجی ریلی نکالی اور نعرے بازی کی۔
اجین ملک میں لاگو ہٹ اینڈ رن قانون میں کی گئی تبدیلیوں کی مدھیہ پردیش میں سخت مخالفت کی جا رہی ہے۔ اس قانون کے خلاف مدھیہ پردیش بھر میں بس-ٹرک ڈرائیور ہڑتال پر ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ مدھیہ پردیش بھر میں اجین کے پٹرول پمپوں پر پٹرول اور ڈیزل بھروانے والوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ یہاں کھڑے لوگ آدھے سے چوتھائی گھنٹے تک اپنی باری کا انتظار کرنے کے بعد پٹرول بھروا رہے ہیں۔
شہڈول مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے نئے قانون کی مخالفت کر رہی ہے، جس کی وجہ سے اب ضلع میں پٹرول اور ڈیزل پر بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ شہڈول ضلع میں کل 40 پٹرول پمپ ہیں جن میں سے پانچ پیر کی سہ پہر کو بند کر دیے گئے تھے اور اب تک صرف 35 پٹرول کے ٹینکوں میں اسٹاک بچا ہے۔ پٹرول پمپ تنظیم کے ضلع صدر مہیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر ٹینکرز نہیں پہنچے تو کل سے ضلع میں لوگوں کو پٹرول اور ڈیزل نہیں ملے گا۔
معلومات کے مطابق ڈرائیور یکم سے تین جنوری تک ہڑتال پر رہیں گے۔ اس دوران بس اور ٹینکر کے پہیے تھمے رہیںگے۔ ساتھ ہی پٹرول پمپس کو ٹینکرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ اسی دوران جیسے ہی پٹرول اور ڈیزل کی قلت کی خبر عوام تک پہنچی تو لوگوں کی بڑی تعداد اپنی گاڑیوں کے ساتھ پٹرول پمپ پر پہنچ گئی۔ جہاں لوگ اپنی گاڑیوں میں پیٹرول حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرتے نظر آئے۔ اس دوران پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ توقع ہے کہ پیر کی شام تک تمام پٹرول پمپس پر پٹرول اور ڈیزل ختم ہو جائے گا۔