نئی دہلی 28فروری:دہلی میں نوزائدہ بچوں کی اسمگلنگ کا ایک چونکانے والا انکشاف کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک پورے گروہ کو گرفتار کرتے ہوئے اس کاروبار کا بڑا پردہ فاش کیا ہے۔ یہ گروہ 50 ہزار سے 20 لاکھ روپئے تک میں بچوں کے خرید و فروخت کا دھندہ چلا رہا تھا۔ پولیس نے اس غیرانسانی کاروبار میں ملوث 8 لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں 5 خواتین ہیں۔ اس معاملے میں پولیس افسران نے بتایا کہ کئی ریاستوں میں نوزائیدہ بچوں کی خرید و فروخت میں ملوث انسانی اسمگلنگ ریکیٹ چلانے کے الزام میں 5 خواتین سمیت 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے 10 سے 15 دن پہلے فروخت ہونے والے بچے کو بھی بازیاب کرایا ہے۔ پولیس نے ان گرفتار شدہ ملزمین کی شناخت پیوش اگروال، راجندر اور رمن کے طور پر کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ خواتین میں سے 2 کا تعلق دہلی اور 3 کا پنجاب سے ہے۔ ڈی سی پی (روہنی) گراقبال سنگھ سدھو نے کہا کہ 20 فروری کو بیگم پور پولیس اسٹیشن کے علاقے میں بچوں کی اسمگلنگ کے سلسلے میں پی سی آر کال کی گئی۔
پولیس کی ایک ٹیم فوری طور پر دیے گئے پتے پر پہنچی اور جانچ کی تو ایک گھر میں ایک نوزائیدہ بچی کے ساتھ 2 خواتین ملیں۔ تفتیش کے دوران وہ خواتین بچے کے والدین کے بارے میں درست جواب نہیں دے سکیں۔ مزید تفتیش کرنے پر انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ایک بین الریاستی انسانی اسمگلنگ کا گروہ چلاتی ہیں جو شمالی ہندوستان کی کئی ریاستوں میں نوزائیدہ بچوں کی خرید و فروخت کرتا ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ان خواتین کے ساتھ جو بچی ملی تھی اسے ان لوگوں نے پنجاب کے مکتسر سے 50 ہزار روپے میں خریدا تھا۔ ڈی سی پی گراقبال سنگھ نے مزید بتایا کہ خواتین مناسب خریدار کا انتظار کر رہی تھیں۔ ان کے خلاف فی الحال مجرمانہ سازش سے متعلق آئی پی سی کی دفعات اور جووینائل جسٹس ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران ان خواتین نے اپنے گینگ کے دیگر ارکان کے ناموں کا بھی انکشاف کیا۔ ان کی نشاندہی پر پنجاب میں متعدد چھاپے مارے گئے اور 3 خواتین سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دہلی میں گرفتار 2 خواتین میں سے ایک پہلے ہی دہلی پولیس کرائم برانچ کے تحت انسانی اسمگلنگ کے ایک کیس میں ملوث تھی۔