پٹنہ 28فروری:زمین کے بدلے نوکری سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں راؤز ایونیو کورٹ نے لالو یادو کے خاندان کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں لالو یادو کی اہلیہ اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، ان کی بیٹی میسا بھارتی، ہیما یادو اور ہردیانند چودھری کو باقاعدہ ضمانت دے دی ہے۔ منی لانڈرنگ سے متعلق اس معاملے میں، راؤز ایونیو کورٹ نے چاروں لوگوں کو شرائط کے ساتھ باقاعدہ ضمانت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس لیے عدالت کو باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اس لیے ملزمان کو باقاعدہ ضمانت دی جاتی ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے تینوں کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر اپنا جواب داخل کر دیا ہے۔ ای ڈی نے عدالت میں کہا کہ اگر ان لوگوں کو ضمانت دی جا رہی ہے تو جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے شرائط کے ساتھ ضمانت دی جانی چاہئے۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ 2004-2009 کی مدت کے دوران لالو یادو نے ریلوے کے مختلف علاقوں میں گروپ ڈی کے عہدوں پر تقرری کے بدلے اپنے خاندان کے افراد کے نام زمینیں رجسٹرڈ کروائیں۔ اس طرح انہوں نے وزیر ریلوے رہتے ہوئے مالی فوائد حاصل کئے۔ ریلوے حکام نے ان تمام امیدواروں کا تقرر کیا جنہوں نے ملازمت کے لیے درخواست دینے کے تین دن کے اندر زمین کے لیے رجسٹریشن کرائی تھی۔
جیسے ہی زمین کی منتقلی ہوگی، ان سب کو بعد میں نوکری مل جائے گی۔ اکنامک ٹائمز کے مطابق پٹنہ میں بہت سے لوگوں نے مبینہ طور پر راجدھانی میں اپنی زمینیں لالو پرساد کے خاندان کے افراد اور سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے خاندان کے زیر کنٹرول ایک نجی کمپنی کو فروخت کر دی ہیں۔ الزام ہے کہ زمینیں میسا بھارتی، ہیما یادو اور رابڑی دیوی کے نام منتقل کی گئیں۔ جن لوگوں کو زمین دینے کے لیے تعینات کیا گیا تھا، ان کی تقرری کا پبلک نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا۔