ٹیکم گڑھ، 24 فروری (ایجنسی) سٹی کوتوالی تھانے کے علاقے میں واقع قبرستان سے نوجوان کی لاش نکالی گئی۔ لاش کو نکالنے کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا گیا اور پھر لاش کو دوبارہ دفنا دیا گیا۔ اس حوالے سے ایف ایس ایل کی ٹیم بھاری پولیس فورس اور نائب تحصیلدار کے ہمراہ صبح سے ہی چکر روڈ پر واقع قبرستان پہنچ گئی تھی۔
بتایا گیا کہ 22 فروری کو نوجوان کی ماں کو اپنے بیٹے کی موت پر شک ہونے کے بعد انہوں نے پولیس سپرنٹنڈنٹ روہت کاشوانی کے سامنے کچھ حقائق پیش کیے اور پھر مطالبہ کیا کہ لاش کو باہر نکالا جائے اور اس کی جانچ کی جائے۔ اس کے بعد لاش کو باہر نکال کر پی ایم کیا گیا۔ اب پی ایم رپورٹ آنے کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
معلومات کے مطابق کمیدان محلہ کی رہنے والی شاہین بانو نے 22 فروری کو ٹیکم گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روہت کاشوانی کو ایک درخواست دی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے بیٹے راشد کی 12 فروری کو جھانسی لے جانے کے دوران مشتبہ حالات میں موت ہوئی تھی۔ درخواست میں مقتول کی والدہ نے ان کے دوستوں پر زہر دے کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ ساتھ ہی قبر میں دفن بیٹے کی لاش کو نکال کر پوسٹ مارٹم کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے حکم پر ہفتہ کی صبح نائب تحصیلدار پولیس انتظامیہ اور میونسپلٹی ملازمین کے ہمراہ قبرستان پہنچے اور لاش کو باہر نکالا۔
درخواست میں مقتول کی والدہ نے الزام عائد کیا تھا کہ 12 فروری کی رات راشد گھر آیا اور اپنے کمرے میں جا کر سو گیا۔ کچھ دیر بعد ان کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی اور وہ الٹیاں کرنے لگا۔ اسے ضلع اسپتال لے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے اسے جھانسی میڈیکل کالج ریفر کردیا، لیکن راستے میں ہی اس کی موت ہوگئی۔ اگلے دن اس کے گھر والوں نے اسے قبر میں دفن کر دیا۔ بعد میں متوفی کی والدہ کو معلوم ہوا کہ جس دن اس کا بیٹا بیمار ہوا تھا، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تھا۔ سب نے مل کر پارٹی کی تھی۔ ماں کا الزام ہے کہ اسی پارٹی میں اسے زہر دیا گیا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کاشوانی نے بتایا کہ ماں کی درخواست پر لاش کو باہر نکالا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو دوبارہ قبر میں دفن کر دیا گیا۔ نوجوان کی موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر معلوم ہوگی جس کی بنیاد پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔