بھوپال، 21 فروری (رپورٹر) ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری نے بدھ کو میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے سابق سی ایم شیوراج کو بے روزگاری کا ماما بتایا۔ پٹواری نے کہا کہ پہلے مدھیہ پردیش میں ہم نے جھوٹ اور بے روزگاری کا ماما دیکھا تھا! ماما آئے، 30 ہزار رجسٹرڈ جھوٹ بول گئے۔
ہر امتحان میں دھاندلی ہوئی۔ لاڈلی بہنوں کے ساتھ دھوکہ ہوا۔ مطلب جھوٹ اور بے روزگاری کے ماما آئے! عوام سے جھوٹا رشتہ بنایا اور عوام کو مامو بنا کر چلے گئے۔ جھوٹی باتیں، جھوٹے دعوے اور جھوٹے وعدے کرتے ہوئے میٹھا بولنا، شیوراج کی حکمرانی کا مترادف تھا۔ لڑکیوں کو ماہانہ تین ہزار روپے نہیں دیے جا رہے ہیں۔
جیتو پٹواری نے مدھیہ پردیش کی ڈاکٹر موہن یادو حکومت کی طرف سے لیے گئے قرض کو بھی نشانہ بنایا۔ پٹواری نے کہا کہ حکومت نے دوبارہ 5000 کروڑ کا قرض لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اقتدار سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر ہی موہن حکومت نے 23 جنوری 2024 کو 2500 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا۔ 15 دن کے بعد 7 فروری 2024 کو دوبارہ 3000 کروڑ روپے کا قرض لیا۔
اس طرح دیکھا جائے تو نئی حکومت کے قیام کے بعد حکومت نے 15 دنوں کے اندر 5500 کروڑ روپے کا قرض لے لیا ہے۔ پٹواری نے الزام لگایا کہ قرض لے کر وزیروں کے بنگلے سجائے جا رہے ہیں۔ حکومت عیش عشرت پر خرچ کر رہی ہے لیکن لاڈلی بہنوں کو ماہانہ 3000 روپے نہیں دینا ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہر روز سنگین جرائم ہوتے ہیں۔ پولیس پر ہی گولیاں چلائی جاتی ہیں۔ گینگ ریپ ہوتے رہتے ہیں۔ بی جے پی سے وابستہ تنظیموں سے وابستہ لوگوں نے قبائلیوں کی پٹائی کی۔ سچ تو یہ ہے کہ موہن یادو حکومت کے دو ماہ میں جرائم کا گراف سب سے زیادہ ہو گیا ہے! یہ وہ حال ہے جب ہمارے وزیر اعلیٰ ریاست کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔ افراتفری کے نظام کو سنبھالنے کے لیے وزیر اعلیٰ ایک افسر کا تبادلہ کرتے ہیں، پھر کوئی اور وہی غلطی کرتا ہے اور براہ راست وزیر اعلیٰ کو چیلنج کرتا ہے۔