بھوپال، 25جولائی (رپورٹر) دموہ ضلع کی تحصیل تیندوکھیڑا کا پوڑی آبی ڈیم منگل کی صبح 5 بجے پھوٹ گیا، جس میں دو گاؤں پانی میں ڈوب گئے۔ گاؤں میں بنے مکانات، کھیت کھلیانوں کے ساتھ گھریلو سامان، سب کچھ ڈوب گیا۔ پولیس انتظامیہ اور ریسکیو ٹیم پہلے ہی موقع پر پہنچ چکی تھی۔ اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس واقعہ سے پہلے ہی اہلکاروں نے پیر کی رات گاؤں والوں کو گاؤں سے نکال کر دوسری جگہ بھیج دیا تھا۔ منگل کی صبح جب تالاب پھوٹ گیا تو موقع پر موجود افسران، پولیس اہلکار بھی پانی کے تیز بہاؤ کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
25 سال پہلے بنایا گیا تھا۔
پوڑی ریزروائر تقریباً 25 سال پہلے بنایا گیا تھا۔ درجنوں دیہات کے لیے ذخیرے سے ایک نہر نکالی گئی تھی۔ اس آبی ذخائر سے بڑے پیمانے پر آبپاشی اور فش فارمنگ کی جاتی تھی۔ پیر کی رات جب پوڑی گاؤں کے لوگ تالاب کے قریب پہنچے تو انہوں نے اس میں ایک سوراخ دیکھا جس سے کچھ پانی نکل رہا تھا۔ اس کی جانکاری محکمہ آبی وسائل کو دی گئی۔ تیندوکھیڑا تحصیلدار مونیکا باگھمارے اور اسٹیشن انچارج شیام بین کے ساتھ محکمہ آبی وسائل کے افسران موقع پر پہنچ گئے اور سوراخ بند کرنے کی کوشش کی، لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔ اس کے بعد تیندوکھیڑا تحصیلدار مونیکا باگھمارے نے دموہ کلکٹر مینک اگروال کو معاملے کی اطلاع دی۔ جن کی ہدایت پر رات گئے پولس انتظامیہ نے دونوں گائوں کو خالی کروانا شروع کر دیا اور تالاب پھوٹنے سے پہلے کوئی دیہاتی وہاں موجود نہیں تھا۔
پوڑی ریزروائر کافی بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے، لیکن جب آبی ذخائر پھوٹ گیا تو گاؤں پوڑی اور جیت گڑھ دونوں پانی میں ڈوب گئے اور یہاں بنائے گئے مکانات سات سے آٹھ فٹ پانی میں ڈوب گئے، صرف دو سے تین فٹ گھر ہی پانی سے باہر نظر آرہے ہیں۔ جبکہ کسانوں کے کھیت کےکھلیان اور مال سب تالاب کے پانی میں ڈوب گیا۔ تیندوکھیڑا کے ایس ڈی ایم اویناش راوت، تحصیلدار مونیکا باگھمارے، ضلع کے سی ای او منیش باگڑی، تاراڈیہی تھانے کے انچارج شیام بین، جویرا ٹی آئی اندرا سنگھ، املیا چوکی انچارج آنند اہیروال اور ضلع سے ایس ڈی آر ایف کی ٹیم رات میں ہی موقع پر پہنچ گئی تھی۔