بھوپال، 19 فروری (رپورٹر) محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کانگریس اور یوتھ کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہورہا ہے۔ پیر کو بھی کانگریس کارکنوں نے دارالحکومت بھوپال میں مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔ اس دوران کانگریس کارکنان انکم ٹیکس آفس کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
بھوپال میں کانگریس کی ضلع یونٹ کے قائدین اور کارکنان ضلع صدر پروین سکسینہ کی قیادت میںدوپہر 11.30 بجے انکم ٹیکس آفس کے سامنے پہنچے اور مودی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کیا۔ اس دوران سابق وزیر پی سی شرما، ایم ایل اے عارف مسعود، ضلع صدر پروین سکسینہ، مہیلا کانگریس صدر ویبھا پٹیل، رویندر ساہو جھومر والا، وویک ترپاٹھی اور دیگر خاص طور پر موجود تھے۔
اس موقع پر ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ مودی حکومت تمام آئینی اداروں کا غلط استعمال کرکے اپوزیشن کو ڈرا رہی ہے، کانگریس ان سے ڈرنے والی نہیں ہے، کانگریس نے ہمیشہ ناانصافی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مستقبل میں بھی لڑتی رہے گی۔
عارف مسعود نے مزید کہا کہ حکومتی اداروں کو آئین کے تحت غیر جانبداری سے کام کرنا چاہیے، حکومتی دباؤ میں یہ ادارے بھی آئین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں جس سے ہماری جمہوریت کمزور ہو رہی ہے۔
مظاہرے کے دوران کانگریس قائدین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’جمہوریت کا قتل بند کرو‘‘، ’’آمریت بند کرو‘‘ کے الفاظ درج تھے۔ اس دوران پی سی شرما نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت آمریت میں اتر چکی ہے۔ انتخابات سے صرف دو ماہ قبل ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔ یہ جمہوریت کو منجمد کرنے کے مترادف ہے۔ ہم اس آمریت کے خلاف لڑتے رہیں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ جمعہ کو کانگریس کے قومی خزانچی اجے ماکن نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پارٹی کے بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انکم ٹیکس نے یوتھ کانگریس اور کانگریس پارٹی سے 210 کروڑ روپے کی وصولی مانگی ہے۔ ماکن نے یہ بھی کہا تھا کہ ابھی ہمارے پاس بجلی کا بل ادا کرنے اور ملازمین کو تنخواہ دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ اکاؤنٹ منجمد ہونے سے نہ صرف بھارت جوڑو نیائے یاترا بلکہ پارٹی کی تمام سیاسی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔