نئی دہلی، 17 مئی (یو این آئی) کرناٹک کے کانگریس پارٹی کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا، جو کرناٹک کے اگلے وزیر اعلی کے نام کا فیصلہ کرنے میں الجھن سے نمٹ رہے ہیں، بدھ کو کہا کہ پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے سے ملاقات کریں گے ۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں میں نئے وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں نو منتخب کانگریس ایم ایل اے کی پارٹی کے لیڈر کے نام کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ابھی کسی نام کا فیصلہ نہیں کیا گیا اور نام کے حوالے سے کوئی قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے پیر کو لیجسلیچر پارٹی کی پہلی میٹنگ کے بعد ابھی تک یہ مسئلہ حل ہونا باقی ہے ۔ مسٹر سرجے والا نے پارٹی صدر کھڑگے کی رہائش گاہ پر سہ پہر تین بجے نامہ نگاروں سے کہا، ‘‘کانگریس صدر تین اصولوں میں یقین رکھتے ہیں [؟] اتفاق رائے ، ایک ساتھ اور اتحاد۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے کھڑگے جی کو کرناٹک میں اگلا لیجسلیچر پارٹی لیڈر مقرر کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ مسٹر کھڑگے مناسب غور و خوض کے بعد نام کا اعلان کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اعلی کے نام پر بات چیت جاری ہے ۔ اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آج یا کل، ہمیں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا نیا لیڈر ملے گا۔ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں کے اندر کرناٹک میں ہماری نئی کابینہ ہوگی۔راجیہ سبھا ایم پی مسٹر سرجے والا نے کہا، ”کرناٹک میں پانچ سال تک کانگریس کی مستحکم حکومت رہے گی۔ اس کی حکومت امن، ترقی اور ہم آہنگی کے لیے پرعزم ہوگی۔ کانگریس ایک صاف، شفاف اور ذمہ دار حکومت کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے ، جس میں ریاستی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں اپنے منشور میں کیے گئے تمام پانچ وعدے شامل ہیں، جن میں 200 یونٹ مفت بجلی، بے روزگاری الاؤنس، خواتین کو مالی امداد اور سرکاری بسوں میں مفت سفر شامل ہیں۔کرناٹک میں مقننہ پارٹی کے نئے لیڈر کے انتخاب کے سلسلے میں مختلف بحثوں کے درمیان، مسٹر سرجے والا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ”کرناٹک میں فیصلہ کن شکست سے بی جے پی پریشان ہے۔