نئی دہلی17فروری: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ہفتہ (17 فروری) کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے راؤز ایونیو کورٹ میں پیش ہوئے۔ دہلی شراب گھوٹالے میں ای ڈی کے ذریعے بارہا نوٹس ملنے کے بعد بھی کیجریوال پیش نہیں ہو رہے تھے، جس کے بعد راؤز ایونیو کورٹ نے کہا کہ سی ایم کو پیش ہونا پڑے گا۔ ای ڈی نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ کیجریوال کو ہدایات دی جائے کہ وہ جسمانی طور پر پیش ہوں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ان کے وکیل پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ پیش ہوں گے اور ضمانت کی درخواست بھی دائر کریں گے۔کیجریوال نے اپنی آن لائن پیشی کے دوران عدالت سے کہا کہ ’’میں جسمانی طور پر آنا چاہتا تھا لیکن اچانک اعتماد کی تحریک آ گئی۔ بجٹ سیشن جاری ہے جو یکم مارچ تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد کوئی بھی تاریخ دی جا سکتی ہے۔‘‘ جس پر عدالت نے اروند کیجریوال کی پیشی کے لیے 16 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی۔ واضح رہے کہ دہلی شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے جاری کیے گئے 5 نوٹسوں پر اپنی غیر حاضری کی وضاحت کرنے کے لیے کیجریوال ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق، ’’اس سماعت کا اروند کیجریوال کی نوٹس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ای ڈی نے انہیں 19 مارچ کو حاضر ہونے کو کہا ہے۔ اس دوران اگر ای ڈی اروند کیجریوال کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرتی ہے، تو ایسا کرنا اس کے دائرہ اختیار میں ہے۔‘‘
22 مارچ 2021 کو منیش سسودیا نے نئی آب کاری پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ 17 نومبر 2021 کو نئی شراب پالیسی آنے کے بعد شراب کا کاروبار پرائیویٹ ہاتھوں میں چلا گیا۔ نئی پالیسی لانے کے پیچھے حکومت کی دلیل یہ تھی کہ اس سے مافیا راج ختم ہوگا اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اس پالیسی سے آمدنی میں 1500 سے 2000 کروڑ روپے کے اضافہ کی امید ظاہر کی گئی تھی۔