پٹنہ 16فروری:کسانوں کے ’دہلی چلو مارچ‘ اور ’بھارت بند‘ کے دوران بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’آخر وزیر اعظم مودی کسانوں سے ملاقات کیوں نہیں کرتے؟ ان کے پاس پرینکا چوپڑہ سے ملنے کے لیے وقت ہے لیکن کسانوں سے نہیں ہے۔‘‘ تیجسوی یادو نے یہ باتیں کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں کہیں۔ تیجسوی یادو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسانوں کو ایم ایس پی ملنی چاہیے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’2024 میں ہم بی جے پی اور نریندر مودی کو اقتدار سے بے دخل کر دیں گے۔ 17 مہینوں میں ہم نے بہار میں 5 لاکھ سرکاری نوکریاں دیں جبکہ نریندر مودی جھوٹ کی فیکٹری ہیں۔ اب تو انہیں بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینا چاہیے۔‘‘ تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم کسی سے نہیں ڈرتے۔ لالو یادو اور ان کا بیٹا کسی سے ڈرنے والا نہیں ہے۔‘‘ ساسارام ​​میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ میں حصہ لیتے ہوئے تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر بھی نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہمارے وزیر اعلیٰ کیسے ہیں، وہ کسی کی بات نہیں سننا چاہتے۔ وہ کہتے تھے کہ میں مر جاؤں گا، لیکن بی جے پی کے ساتھ نہیں جاؤں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے نتیش جی کے ساتھ محض اس لیے رہنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ 2024 میں بی جے پی کو شکست دی جاسکے۔‘‘ تیجسوی یادو کے بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شریک ہونے کے دوران ایک ایسا منظر بھی نظرآیا جس سے ان کی اور راہل گاندھی کی دوستی اجاگر ہوگئی۔ ہوا یوں کہ تجیسوی یادو ایک کھلی جیپ کی ڈرائیونگ سیٹ پر جبکہ راہل گاندھی ان کے بغل والی سیٹ پر بیٹھے نظر آئے۔ راہل گاندھی کی نیائے یاترا میں ایک ڈرائیور کے رول میں تیجسوی کے نظر آنے سے کانگریس اور آر جے ڈی کے رشتوں کی مضبوطی کے تذکرے کیے جانے لگے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تصویر خود تجیسوی یادو نے اپنے ’ایکس‘ ہنڈل پر پوسٹ کی ہیں۔