بر وفات جناب جاوید میاں صاحب
بھوپال کی مشہور و معروف وہر دل عزیز شخصیت محترم جناب جاوید میاں صاحب مرحوم عرف کنجے بھائی کا آج صبح بمبئی کے جسلوک ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال ہو گیا ہے ،مرحوم تقریبا ۶۳ سال کے تھے، تمام اہل بھوپال و تبلیغ اور خاص طور سے دار العلوم تاج المساجد پر اس جانکاہ خبر سے غم و افسوس کی لہر دوڑ گئی ۔
آپ کی نمازِ جناز ہ ۱۶؍جولائی صبح ۳۰:۹ بجے دار العلوم تاج المساجد میں ادا کی جائے گی اوربھوپال ٹاکیز اشوکا ہوٹل ہونڈا شوروم کے پیچھے والے قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔
اس افسوسناک خبر کے موصول ہوتے ہی دار العلوم تاج المساجد میںطلبہ و اساتذہ نے قرآن خوانی ، ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کی جس کے بعد دار العلوم میں چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ۔
امیر دار العلوم تاج المساجد بھوپال حضرت مولانا پروفیسر محمد حسان خان صاحب نے ایک پریس رلیز میں جاوید میاں صاحب مرحوم کے انتقال کو دار العلوم تاج المساجد اور خصوصا مسلمانانِ بھوپال و مدھیہ پردیش کے لئے بہت عظیم خسارہ گردانا ہے ، آپ نے فرمایا کہ مرحوم عجیب و غریب شخصی کمالات و اوصاف کے حامل تھے ، ظرف ومروت، لحاظ اور اخلاقِ عالیہ میں بے نظیر تھے مزید آپ نے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالی نے مرحوم کو دولت کے ساتھ ساتھ سخاوت و دریا دلی کی نعمت سے بھی نوازا تھا خیر کے کاموں اور فی سبیل اللہ میں آپ اپنی دولت بے دریغ خرچ کرتے تھے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ حدیث کے ان الفاظ ’’فسلطّہ علی ھلکتہ فی الحق‘‘ کے مصداق ہیں ۔
بھوپال کا شاید ہی کوئی دینی ادارہ ایسا ہو جس کی آپ نے خدمت و خیر خواہی نہ کی ہو ، دعوت و تبلیغ کے کام سے جوانی سے ہی آپ جڑے ہوئے تھے ،مرکز شکور خاں اور بھوپال اجتماع میں ان کی خدمات ناقابل فراموش کہی جا سکتی ہیں۔
دار العلوم تاج المساجد سے آپ کا تعلق ایک طویل عرصے سے تھا جب آپ تاج المساجد میں اجتماع کی تیاریوں میں دار العلوم کے ذمہ داروں کے شانہ بشانہ پیش پیش رہا کرتے تھے،سن۲۰۰۰ء میں آپ کو دار العلوم تاج المساجد کی مجلس شوریٰ کا ممبر منتخب کیا گیا، بانیٔ دار العلوم حضرت مولانا محمد عمران خان ندوی ازہریؒ و سابق معتمد تعلیمات مولانا حبیب ریحان خان ندوی ازہریؒ سے آپ کا خصوصی تعلق تھا، دار العلوم تاج المساجد کے سابق امیر حضرت مولانا محمد سعید میاں مجددیؒ وحافظ محمد سراج الحسن صاحب مجددیؒ کے آپ معتمد خاص تھے،۲۰۱۷ء میں آپ کو دار العلوم تاج المساجد کا مہتمم انتظامیہ مقرر کیا گیا آپ دار العلوم تاج المساجد کی تعمیر وتحسین نیز اوقاف تاج المساجد کے نظم ونسق اور دار العلوم کے ذرائع آمدنی بڑھانے کے کاموں میں جی جان سے مصروفِ عمل تھے۔
امیر دار العلوم نے مزید فرمایا کہ میرے مرحوم سے روابط بہت قدیم تھے ، اس طویل عرصے میں میں نے خود ان کے شخصی کمالات و خوبیوں کا مشاہدہ کیا ، دار العلوم تاج المساجد کی ذمہ داریوں میں میرے لئے مرحوم ایک مخلص ممد و معاون اور محسن ثابت ہوئے ، آج میں اپنے آپ کو یکتا و تنہا محسوس کر رہا ہوں ۔
آپ نے فرمایا کہ اگرچہ کہ میں خود اپنے آپ کو مرحوم کی تعزیت کا اہل سمجھتا ہوں لیکن پھر بھی میں دل کی گہرائیوں سے آپ کے پسماندگان واہل خانہ وتمام محبین و متعلقین سے تعزیت کرتا ہوں۔
اللہ تبارک و تعالی دار العلوم، تبلیغ اور اہل بھوپال و مدھیہ پردیش کو صبر عطا فرمائے اور نعم البدل سے نوازے ۔