نئی دہلی13فروری: مختلف مطالبات پر دہلی کا رخ کرنے والے پنجاب اور ہریانہ سمیت متعدد ریاستوں کے ہزاروں کسانوں کی تحریک نے مودی حکومت کی نیند اڑا دی ہے۔ دریں اثنا، گجرات پہنچے امت شاہ نے اچانک اپنا دورہ مختصر کر دیا اور واپس دہلی لوٹ آئے۔ خیال رہے کہ امت شاہ 12 فروری سے کئی پروگراموں میں شرکت کے لیے گاندھی نگر میں تھے۔ اپنے دورے کے دوسرے دن شاہ کو ریاست میں مختلف تقریبات میں شرکت کرنا تھی لیکن آج وہ اچانک دہلی کے لیے روانہ ہو گئے۔ پنجاب اور ہریانہ سمیت 9 ریاستوں کے کسانوں کی 200 تنظیموں کے دہلی مارچ کو دیکھ کر مودی حکومت حیران رہ گئی ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر دستک دینے والے کسانوں کی تحریک کو دیکھتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو اچانک اپنا گجرات دورہ مختصر کر دیا اور فوراً دہلی روانہ ہو گئے۔ امت شاہ نے ریاست میں مختلف تقریبات میں شرکت کرنا تھی، جس میں احمد آباد کے شیلا میں ایک نئے ایئر کنڈیشنڈ کمیونٹی ہال کا بہت انتظار کیا جا رہا تھا۔ یہ پروجیکٹ احمد آباد اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے یو ڈی اے) نے شروع کیا ہے۔ امت شاہ کے اچانک دہلی روانہ ہونے کے بعد ان کی جگہ گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے تقریب میں شرکت کی۔ سی ایم پٹیل کی قیادت میں بڑے پروگراموں میں سانند تعلقہ کے خرید و فروخت کے گودام اور احاطے کا افتتاح شامل تھا۔ دریں اثنا، پنجاب کے سینکڑوں مظاہرین کو دہلی پہنچنے سے روکنے کے لیے پولیس نے منگل کو انہیں پنجاب-ہریانہ شمبھو سرحد پر روک دیا۔ ہریانہ پولیس نے کسانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ کسان اپنے اہم مطالبات میں سے ایک کے طور پر کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر قانون کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مارچ کرنے والے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے ہریانہ کی تمام سرحدوں پر سخت حفاظتی دستے تعینات کیے گئے ہیں اور ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔ یہاں تک کہ مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر کرنے کے لیے ڈرون بھی تعینات کیے گئے ہیں۔