بھوپال، 12 فروری (رپورٹر) مدھیہ پردیش کے تقریباً 50 کانگریس لیڈروں کو انکم ٹیکس کا نوٹس موصول ہونے کے معاملے نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کانگریس کے کئی لیڈروں کو 13 سے 21 فروری کے درمیان دہلی طلب کیا گیا ہے۔ گزشتہ سات سالوں کے لین دین کے حوالے سے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس معاملہ پر پیر کو اسمبلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے کہا کہ آج یہ معلومات کیوں مانگی جا رہی ہیں۔ پانچ سال پہلے یہ معلومات کیوں نہیں مانگی گئیں؟ یہ دباؤ بنانے کی سیاست ہے۔ حکومت کانگریس قائدین کو بلیک میل کررہی ہے۔ کانگریس ایم ایل اے نتندر سنگھ راٹھور نے کہا کہ بی جے پی چاہے جتنے بھی نوٹس جاری کرے، کانگریس کارکنان ڈرنے والے نہیں ہیں۔ یہ سیاست دباؤ بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔
وہیں اس پر بی جے پی نے جوابی حملہ کیا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے شیلیندر جین نے کہا کہ کانگریس قائدین کو نوٹس کا جواب دینا چاہئے۔ نوٹس سیاسی بغض کی وجہ سے نہیں دیے گئے۔ ساتھ ہی ہردیپ سنگھ دنگ نے کہا کہ سب کو نوٹس کا جواب دینا چاہیے۔ کانگریس کے پاس الزامات لگانے اور بھڑکانے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش میں ترقیاتی کام تیزی سے چل رہے ہیں۔ حکومت اپنا کام کر رہی ہے۔ بی جے پی ریاست کی 29 لوک سبھا سیٹوں میں سے 29 جیتنے جا رہی ہے۔