بھوپال، 12 فروری (رپورٹر) ریاستی اسمبلی میں پیر کو 2024-25 کی آمدنی اور اخراجات کے ووٹ آن اکاؤنٹ پیش کرنے کے بعد، گورنر کے خطاب پر پیش کردہ تحریک شکریہ پر بحث شروع ہوئی۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے اس بحث کا جواب دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایوان میں تین بڑی حصولیابیاں بتاتا ہوں۔ ایودھیا میں بھگوان شری رام کا مندر بنانا ہماری خوش قسمتی ہے۔ بھگوان رام کا بھی اجین سے خاص تعلق ہے۔ مودی حکومت نے پانچ کو بھارت رتن دئے۔
میں اس کے لیے پی ایم مودی جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ کانگریس نے تو سابق وزیر اعظم آنجہانی نرسمہا راؤ کا کبھی احترام نہیں کیا۔ بھارت رتن بھارت ورش کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ پی ایم مودی راؤ جیسے قابل لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں اور انہیں اعزاز بخش رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن لیڈر نے تبصرہ کیا۔ جس پر حکمران جماعت نے اعتراض کیا اور ہنگامہ برپا ہوگا۔ اسپیکر نریندر سنگھ تومر نے اپوزیشن لیڈر کے بیان کو حذف کردیا۔وزیر اعلیٰ نے کانگریس پر عظیم شخصیات کی توہین کا الزام لگایا۔ اسی دوران پارلیمانی امور وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ کانگریس نے ٹنٹیا ماما اور دیگر عظیم شخصیات کو لٹیرا کہا ہے۔ اس پر اومکار سنگھ مرکام نے الزام لگایا کہ بی جے پی ملک کو گمراہ کر رہی ہے۔ کیا کانگریس بی جے پی کی تاریخ کی پیروی کرے گی؟ کانگریس ایم ایل اے رامنیواس راوت نے کہا کہ کس تاریخ میں لکھا ہے کہ کانگریس نے ٹنٹیا ماما کو لٹیراکو کہا ہے۔
اس معاملے پر ایم ایل اے نے ہنگامہ شروع کر دیا اور ثبوت مانگے۔ اسپیکر نے دونوں جماعتوں کو بیٹھنے کا کہا اور کہا کہ حقائق سامنے لائیں گے۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے نے این سی ای آر ٹی کی کتاب کا حوالہ دیا۔ اپوزیشن نے وجے ورگیہ کے الفاظ کو حذف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اس کے بعد گورنر کے خطاب کو قبول کرنے کے بعد ایوان کی کارروائی منگل تک ملتوی کر دی گئی۔