رائے پور12فروری:’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو آج چھتیس گڑھ میں لوگوں کا زبردست پیار ملا۔ یہ یاترا پیر کی صبح کوربا سے شروع ہوئی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کھلی جیپ میں سوار ہو کر لوگوں کا استقبال کرتے ہوئے نکلے۔ یاترا کے تیسویں دن راہل گاندھی کا روایتی انداز میں استقبال کرنے کے لیے زبردست بھیڑ سڑکوں پر نظر آئی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کوربا کے پریہ درشنی اندرا اسٹیڈیم میں سابق وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے مجسموں کا رونمائی بھی کی۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا کو حمایت دینے جمع ہوئی بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کی۔ حکومت کے ان فیصلوں کی وجہ سے چھوٹا کاروباری تباہ ہو گیا۔ آج لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ لوگ مہنگائی کی مار کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ملک میں پسماندہ طبقہ کی آبادی 50 فیصد، دلت طبقہ کی آبادی 16 فیصد اور قبائلی طبقہ کی آبادی 8 فیصد ہے۔ یہ آبادی مجموعی طور پر 74 فیصد ہے۔ لیکن ملک کے الگ الگ سیکٹرس میں ان طبقات کی مناسب شراکت داری نہیں۔ ان طبقات کی محنت کا پیسہ سرمایہ داروں کے پاس جا رہا ہے۔ ان طبقات کا ایک بھی شخص ملک کی بڑی کمپنیوں کا مالک نہیں ہے اور مینجمنٹ میں بھی شامل نہیں۔ آج پورا سسٹم تین چار لوگوں کے لیے چلایا جا رہا ہے، باقی عوام مہنگائی سے دبی جا رہی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران بی جے پی ’ہندو راشٹر‘ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی ہندو راشٹر کی بات کرتی ہے، لیکن ملک کے پسماندہ، دلت، قبائلی طبقہ سمیت جنرل طبقہ کے غریب کو کچھ نہیں مل رہا ہے۔ یہ طبقہ صرف تھالی-تالی بجانے اور بھوک سے مرنے کے لیے ہیں۔ رام مندر کے افتتاح کے وقت بھی ایک بھی غریب، مزدور، کسان، بے روزگار دکھائی نہیں دیا۔ وہاں بڑے بڑے سرمایہ دار اور فلم اسٹار ہی دکھائی دیے۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری کو ملک کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے پتہ چلے گا کہ کس ذات کے کتنے لوگ ہیں اور کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں اگلا انقلابی کام ذات پر مبنی مردم شماری ہے اور اس کو ہم مل کر کروائیں گے، اسے کوئی روک نہیں سکتا۔