نئی دہلی، 11 فروری (یو این آئی) کرکٹ کی دنیا میں ایسے بے شمار کھلاڑی گزرے ہیں جنہوں نے اپنے کارناموں سے نہ صرف دنیا میں نام کمایا ،بلکہ مداحوں کا دل جیتا اورکرکٹ ریکارڈ بک میں اپنا نام بھی درج کرایا۔ ہندستانی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی ایسے بھی رہے ،جو کبھی ریکارڈ بک میں اپنا نام نہیں درج کراپائے۔ لیکن ایک بہت مخصوص اور دلچسپ ریکارڈ ان کے نام درج ہے۔ انہوں نے اپنے پہلے فرسٹ کلاس میچ میں ڈبل سنچری لگائی۔ اس میچ میں انہوں نے آندھرا کے خلاف میسور کے لئے کھیلتے ہوئے شاندار 230 رن بنائے اور پھر دوسری اننگز میں بھی سنچری لگائی ۔کرکٹ کی دنیا میں وشی کے نام سے مشہور پُرکشش شخصیت کے مالک گونڈپاّ رنگناتھ وشووناتھ 12 فروری 1949 کو میسور کے بھدراوتی میں پیدا ہوئے۔ ہندستانی ٹیم میں ٹاپ آرڈر پر دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرتے تھے ۔ لیگ بریک بالنگ بھی کیا کرتے تھے۔ حالانکہ وشووناتھ پستہ قد کے مالک تھے۔ 5.4 انچ کے وشوناتھ میدان پر انتہائی پھرتیلےاور چاق و چوبند رہتے تھے اور بلے بازی میں کلائی کا بہترین استعمال کرنے کے ماہر تھے۔ بیک فٹ یا فرنٹ فٹ پر جاکر وکٹ کے دونوں طرف فنکارانہ کٹ شاٹ کھیلنا ان کی خاصیت تھی۔گنڈپا وشواناتھ کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ ان کی کلائیاں فولاد کی بنی ہوئی تھیں۔ جب وہ اسکوائر کٹ کھیلتے تھے تو بلے پرآنے والی گیند کی آواز پورے اسٹیڈیم میں گونجتی تھی۔انہوں نے ہندستان کے لئے مسلسل طویل ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا بھی ریکارڈ قائم کیا۔ سال 1969 میں آسٹریلیا کے خلاف کانپور سے لے کر 1982 کراچی میں پاکستان کے خلاف انہوں نے کل 77 مسلسل ٹیسٹ میچ کھیلے، جو کہ گیری سوبرس سے 2 ٹیسٹ زیادہ تھے۔طویل مدتی کیریئر کے سبب ان کی پرفارمینس میں فرق آیا اور 1979-80 میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں 518 رن بنانے کے بعد 1980-81 میں بھی ان کی کارکردگی میں اچانک کمی آئی اور آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف میلبورن میں بنائے گئے 114 رنز کے علاوہ ان کی کارکردگی ان کی سطح سے کافی ہلکی رہی۔
گنڈاپا وشوناتھ نے 91ٹیسٹ میچوں میں 155اننگز کھیلیں جس میں انہوں6080 رن بنائے جس میں وہ دس مرتبہ ناٹ آؤٹ بھی رہے۔ ان کا سب سے زیادہ سکور 222 رن ہے۔ انہوں نے 41.93اوسط بلے بازی کی۔ جس میں ان کی شاندار 14سنچری اور35 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے 25ایک روزہ میچوں میں 21 اننگز کھیل کر 439 رن بنائے جس میں ان کے شاندار 75 رن سب سے بہترین اسکور ہے۔ فرسٹ کلاس میچوں میں انہوں نے 17970 رن بنائے ۔ ا ن میچوں میں انہوں نے 44 سنچریاں، 89 نصف سنچریاں بنائیں۔ 247 ان کا سب سے بہترین اسکور ہے۔ وشوناتھ نے آسٹریلیا کے خلاف 15 نومبر کو 1969 کو اپنا پہلا ٹسٹ میچ کھیلا اور 30 جنوری 1983 کو پاکستان کے خلاف اپنا آخری ٹسٹ میچ کھیلا۔
گنڈاپا وشواناتھ ایک سابق بھارتی کرکٹر ہیں۔ گنڈپا وشواناتھ 1970 کی دہائی میں ہندوستانی بلے بازی کی ریڑھ کی ہڈی تھے۔ وہ بلاشبہ سنیل گواسکر کے بعد اس دہائی کے بہترین بلے باز مانے جاتے تھے۔ وہ بیک فٹ پر بہت اچھا کھیلتے تھے۔انہیں لیٹ کٹ شاٹس مارنے میں مہارت حاصل تھی۔ گنڈپا کو ان کے کھیل کے جذبے کے لیے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ گولڈن جوبلی میچ میں انہوں نے انگلینڈ کے باب ٹیلر کو امپائر کے آؤٹ دینے کے بعد دوبارہ بیٹنگ کے لیے بلایا۔ ہندوستان میچ ہار گیا، لیکن کپتان گنڈپا وشواناتھ نے کہا کہ ان کے لیے نتیجہ سے زیادہ اہم یہ ہے کہ میچ کو اسپورٹس مین شپ کے ساتھ کھیلا جائے۔ وشووناتھ ہندستانی کرکٹ ٹیم کے ایک ایسا کپتان رہے جس کی وجہ سےہندستانی ٹیم میچ تو ضرور ہاری ،باوجود اس کے انہوں نے ناظرین کا دل جیتا لیا۔ سال 1969 میں، وشوناتھ نے کانپور میں پٹودی کی قیادت میں اپنی زندگی کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔
پٹودی نے سلیکٹرز سے صاف کہہ دیا کہ وشوناتھ کو ٹیم میں صرف اسی صورت میں منتخب کیا جانا چاہیے جب وہ پلیئنگ الیون میں کھیلے جائیں۔لیکن وشواناتھ کی خاص بات یہ تھی کہ چاہے وہ رنجی میچ ہو یا ٹیسٹ میچ، وہ میچ کے دوران نیٹ پر پریکٹس بالکل نہیں کرتے تھے۔ان کا ماننا تھا کہ پریکٹس میچ کے دوران اپنی توانائی ضائع نہیں کرنا چاہئے۔