اسلام آباد 10فروری:پاکستان میں مکمل انتخابی نتائج کا ابھی تک اعلان نہیں ہوا ہے، لیکن عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) کی حمایت والے امیدواروں نے بڑی تعداد میں سیٹیں حاصل کر لی ہیں یا پھر رجحانات میں سبقت بنائے ہوئے ہیں۔ اس درمیان سابق وزیر اعظم عمران خان کو ایک بڑی خوشخبری ملی ہے۔ دراصل راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے عمران خان کو 9 مئی کے فسادات سے متعلق 12 معاملوں میں ضمانت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ خبر عمران خان کے لیے دوہری خوشخبری ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ 266 میں سے تقریباً 250 سیٹوں کے غیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں، ان میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ تقریباً 100 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جو کہ پی ایم ایل-این اور پی پی پی کے مقابلے زیادہ ہے۔ جیو نیوز کے مطابق پی ایم ایل-این کو 73 اور پی پی پی کو 54 سیٹیں ملتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ بقیہ سیٹیں دیگر پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کو ملی ہیں۔ حالانکہ نواز شریف نے ایک اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا ہے اور عمران خان سب سے بڑی جماعت ہونے کے باوجود اکیلے پڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بہرحال، 9 مئی کے فسادات سے متعلق جہاں عمران خان کو 12 معاملوں میں ضمانت مل گئی ہے، وہیں ان کے قریبی اور پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 13 معاملوں میں ضمانت ملی ہے۔
عمران خان کو آرمی میوزیم پر حملوں سے متعلق معاملہ میں بھی ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت نے سبھی 12 معاملوں میں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈ پر ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔ ضمانت کی عرضیوں پر اے ٹی سی جج ملک اعجاز آصف نے فیصلہ سنایا کہ پی ٹی آئی بانی کو حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور 9 مئی کے معاملوں میں سبھی مشتبہ افراد کو ضمانت دے دی گئی ہے۔ عمران اور قریشی کو 6 فروری کو ان الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔