ہنگولی10فروری: کلام نوری اسمبلی حلقہ سے شیو سینا کے رکن اسمبلی سنتوش ایل بانگڑ نے اکتوبر 2024 کے قریب ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے قبل از وقت مہم جوئی کے دوران ایک مرتبہ پھر برسر اقتدار مہایوتی کی حکومت کو شرمسار کر دیا ہے۔ خود درمیان میں ہی تعلیم ترک کر دینے والے بانگڑ (43) نے اپنے حلقہ انتخاب کے لکھ گاؤں میں ایک پرائمری اسکول میں 10 سال سے کم عمر کے تقریباً 50 بچوں کے ایک اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے اسکولی بچوں کے سامنے عجیب و غریب تقریر کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ انہوں نے بچوں سے کہا کہ ان کے والدین اگلے انتخاب میں انہیں (بانگڑ کو) ووٹ نہیں دیتے تو وہ دو دن تک کھانا نہ کھائیں! بانگڑ کو بچوں سے تقریباً سخت آواز میں کہتے سنا گیا، ’’اگر آپ کے والدین سے پوچھتے ہیں کہ کھانا کیوں نہیں کھا رہے، تو انہیں بتائیں کہ بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے انہیں سنتوش بانگڑ کو ووٹ کرنا ہوگا۔ انہوں نے چھوٹے شرمیلے بچوں سے کم از کم تین بار بلند آواز میں اپنے نام ‘سنتوش بانگڑ کا نعرہ لگوایا۔ اس دوران ان کے حامیوں اور پاس کھڑے اسکول کے اساتذہ کو بھی ہنسی روکنا پڑی۔ بانگڑ کی حرکات پر اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے فوری طور پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے چھوٹے بچوں کا ‘استحصال کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، کانگریس کے وجے وڈیٹیوار نے حکمراں ایم ایل اے پر تنقید کی انہوں نے بچوں کو اس بات پر اکسایا کہ اگر ان کے والدین انہیں (بانگڑ) ووٹ نہ دیں تو وہ چند دنوں تک کھانا نہ کھائیں۔ ناراض وڈیٹیوار نے کہا، ’’الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے حکم کے باوجود کہ بچوں کو سیاسی مہم یا کسی انتخابی کام کے لیے استعمال نہ کیا جائے، حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے انتخابی مہم کے لیے اسکول جا کر ایسا کر رہے ہیں۔‘‘

وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا ریاستی وزیر تعلیم ‘سو رہے ہیں، اور کیا ای سی آئی واضح کرے گا کہ آیا یہ درست ہے اور کیا وہ انتخابی قواعد کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کرے گا؟

ہنگولی10فروری: کلام نوری اسمبلی حلقہ سے شیو سینا کے رکن اسمبلی سنتوش ایل بانگڑ نے اکتوبر 2024 کے قریب ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے قبل از وقت مہم جوئی کے دوران ایک مرتبہ پھر برسر اقتدار مہایوتی کی حکومت کو شرمسار کر دیا ہے۔ خود درمیان میں ہی تعلیم ترک کر دینے والے بانگڑ (43) نے اپنے حلقہ انتخاب کے لکھ گاؤں میں ایک پرائمری اسکول میں 10 سال سے کم عمر کے تقریباً 50 بچوں کے ایک اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے اسکولی بچوں کے سامنے عجیب و غریب تقریر کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ انہوں نے بچوں سے کہا کہ ان کے والدین اگلے انتخاب میں انہیں (بانگڑ کو) ووٹ نہیں دیتے تو وہ دو دن تک کھانا نہ کھائیں! بانگڑ کو بچوں سے تقریباً سخت آواز میں کہتے سنا گیا، ’’اگر آپ کے والدین سے پوچھتے ہیں کہ کھانا کیوں نہیں کھا رہے، تو انہیں بتائیں کہ بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے انہیں سنتوش بانگڑ کو ووٹ کرنا ہوگا۔ انہوں نے چھوٹے شرمیلے بچوں سے کم از کم تین بار بلند آواز میں اپنے نام ‘سنتوش بانگڑ کا نعرہ لگوایا۔ اس دوران ان کے حامیوں اور پاس کھڑے اسکول کے اساتذہ کو بھی ہنسی روکنا پڑی۔ بانگڑ کی حرکات پر اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے فوری طور پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے چھوٹے بچوں کا ‘استحصال کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، کانگریس کے وجے وڈیٹیوار نے حکمراں ایم ایل اے پر تنقید کی انہوں نے بچوں کو اس بات پر اکسایا کہ اگر ان کے والدین انہیں (بانگڑ) ووٹ نہ دیں تو وہ چند دنوں تک کھانا نہ کھائیں۔ ناراض وڈیٹیوار نے کہا، ’’الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے حکم کے باوجود کہ بچوں کو سیاسی مہم یا کسی انتخابی کام کے لیے استعمال نہ کیا جائے، حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے انتخابی مہم کے لیے اسکول جا کر ایسا کر رہے ہیں۔‘‘

وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا ریاستی وزیر تعلیم ‘سو رہے ہیں، اور کیا ای سی آئی واضح کرے گا کہ آیا یہ درست ہے اور کیا وہ انتخابی قواعد کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کرے گا؟

ہنگولی10فروری: کلام نوری اسمبلی حلقہ سے شیو سینا کے رکن اسمبلی سنتوش ایل بانگڑ نے اکتوبر 2024 کے قریب ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے قبل از وقت مہم جوئی کے دوران ایک مرتبہ پھر برسر اقتدار مہایوتی کی حکومت کو شرمسار کر دیا ہے۔ خود درمیان میں ہی تعلیم ترک کر دینے والے بانگڑ (43) نے اپنے حلقہ انتخاب کے لکھ گاؤں میں ایک پرائمری اسکول میں 10 سال سے کم عمر کے تقریباً 50 بچوں کے ایک اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے اسکولی بچوں کے سامنے عجیب و غریب تقریر کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ انہوں نے بچوں سے کہا کہ ان کے والدین اگلے انتخاب میں انہیں (بانگڑ کو) ووٹ نہیں دیتے تو وہ دو دن تک کھانا نہ کھائیں! بانگڑ کو بچوں سے تقریباً سخت آواز میں کہتے سنا گیا، ’’اگر آپ کے والدین سے پوچھتے ہیں کہ کھانا کیوں نہیں کھا رہے، تو انہیں بتائیں کہ بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے انہیں سنتوش بانگڑ کو ووٹ کرنا ہوگا۔ انہوں نے چھوٹے شرمیلے بچوں سے کم از کم تین بار بلند آواز میں اپنے نام ‘سنتوش بانگڑ کا نعرہ لگوایا۔ اس دوران ان کے حامیوں اور پاس کھڑے اسکول کے اساتذہ کو بھی ہنسی روکنا پڑی۔ بانگڑ کی حرکات پر اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے فوری طور پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے چھوٹے بچوں کا ‘استحصال کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، کانگریس کے وجے وڈیٹیوار نے حکمراں ایم ایل اے پر تنقید کی انہوں نے بچوں کو اس بات پر اکسایا کہ اگر ان کے والدین انہیں (بانگڑ) ووٹ نہ دیں تو وہ چند دنوں تک کھانا نہ کھائیں۔ ناراض وڈیٹیوار نے کہا، ’’الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے حکم کے باوجود کہ بچوں کو سیاسی مہم یا کسی انتخابی کام کے لیے استعمال نہ کیا جائے، حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے انتخابی مہم کے لیے اسکول جا کر ایسا کر رہے ہیں۔‘‘

وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا ریاستی وزیر تعلیم ‘سو رہے ہیں، اور کیا ای سی آئی واضح کرے گا کہ آیا یہ درست ہے اور کیا وہ انتخابی قواعد کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کرے گا؟

ہنگولی10فروری: کلام نوری اسمبلی حلقہ سے شیو سینا کے رکن اسمبلی سنتوش ایل بانگڑ نے اکتوبر 2024 کے قریب ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے قبل از وقت مہم جوئی کے دوران ایک مرتبہ پھر برسر اقتدار مہایوتی کی حکومت کو شرمسار کر دیا ہے۔ خود درمیان میں ہی تعلیم ترک کر دینے والے بانگڑ (43) نے اپنے حلقہ انتخاب کے لکھ گاؤں میں ایک پرائمری اسکول میں 10 سال سے کم عمر کے تقریباً 50 بچوں کے ایک اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے اسکولی بچوں کے سامنے عجیب و غریب تقریر کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ انہوں نے بچوں سے کہا کہ ان کے والدین اگلے انتخاب میں انہیں (بانگڑ کو) ووٹ نہیں دیتے تو وہ دو دن تک کھانا نہ کھائیں! بانگڑ کو بچوں سے تقریباً سخت آواز میں کہتے سنا گیا، ’’اگر آپ کے والدین سے پوچھتے ہیں کہ کھانا کیوں نہیں کھا رہے، تو انہیں بتائیں کہ بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے انہیں سنتوش بانگڑ کو ووٹ کرنا ہوگا۔ انہوں نے چھوٹے شرمیلے بچوں سے کم از کم تین بار بلند آواز میں اپنے نام ‘سنتوش بانگڑ کا نعرہ لگوایا۔ اس دوران ان کے حامیوں اور پاس کھڑے اسکول کے اساتذہ کو بھی ہنسی روکنا پڑی۔ بانگڑ کی حرکات پر اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے فوری طور پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ووٹ حاصل کرنے کے لیے چھوٹے بچوں کا ‘استحصال کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، کانگریس کے وجے وڈیٹیوار نے حکمراں ایم ایل اے پر تنقید کی انہوں نے بچوں کو اس بات پر اکسایا کہ اگر ان کے والدین انہیں (بانگڑ) ووٹ نہ دیں تو وہ چند دنوں تک کھانا نہ کھائیں۔ ناراض وڈیٹیوار نے کہا، ’’الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے حکم کے باوجود کہ بچوں کو سیاسی مہم یا کسی انتخابی کام کے لیے استعمال نہ کیا جائے، حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے انتخابی مہم کے لیے اسکول جا کر ایسا کر رہے ہیں۔‘‘

وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا ریاستی وزیر تعلیم ‘سو رہے ہیں، اور کیا ای سی آئی واضح کرے گا کہ آیا یہ درست ہے اور کیا وہ انتخابی قواعد کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے پر بانگڑ کے خلاف کارروائی کرے گا؟